حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل سید علی رضوی نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا کا تقاضا ہے کہ عزادار موجودہ دور کے سود خوروں، رشوت خوروں، چوروں، ڈاکوؤں اور شرابیوں کے خلاف قیام کریں اور ان سے نبردآزما ہونے کیلئے آگے بڑھیں، جب تک قیام حسینی کے فلسفے کو نہیں سمجھیں گے، تب تک صرف گریہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
سکردو میں محرم الحرام کی پانچویں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منشیات اور بےحیائی بڑھ گئی ہے، اس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ پولیس آگے بڑھے اور منشیات فروشوں کو پکڑے، اگر پولیس نہیں پکڑ سکتی ہے تو ہم خود آگے بڑھیں گے۔ معاشرتی برائیوں کے خاتمے کیلئے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔ اطلاعات آرہی ہیں کہ سکردو میں منشیات کی لعنت سے نوجوان نسل بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور انتظامیہ کی سستی کی وجہ سے نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی طرف جا رہی ہے۔
سید علی رضوی نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں کو سنبھالیں ورنہ ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ بچے والدین کے قابو سے باہر ہو جائیں گے، پھر صورتحال تشویشناک ہوگی۔ واقعہ کربلا ایثار قربانی کا عظیم درس دیتا ہے، ہمیں بھی نواسہ رسول کے نقش قدم پر چلتے ہوئے موجودہ دور کے کرپشن مافیاز کے خلاف قیام کرنا ہوگا۔ بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں مافیاز مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔ مافیاز غیر موثر لوگوں کو دبا رہے ہیں، ہم تجدید عہد کریں کہ مافیاز کے مقابلے کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ظالم و جابر قوتوں کے خلاف اعلان بغاوت کرنا ہی حسینیت ہے، ہمیں پیغام حسینی پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ یزید چاہتا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کو کعبہ کے اندر شہید کرکے واقعے کو دبایا جائے، مگر امام علیہ السلام نے حج کو عمرے میں تبدیل کرکے کربلا کا سفر کیا اور کربلا کے میدان میں نواسہ رسول نے یزید اور یزیدیت کو ہمیشہ کیلئے بے نقاب کر دیا۔