۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
سیدہ زہرا نقوی

حوزہ/ رکن پنجاب اسمبلی و سینئر رہنما مجلس وحدت مسلمین وومن ونگ: کربلا سے، ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر معاشرہ میں اصلاح یا انقلاب منظور نظر ہو تو معاشرہ میں موجود ہر طبقہ سے مدد حاصل کرنی چاہئے۔ تاکہ ہدف میں کامیابی حاصل ہو سکے جیسے امام علیہ السلام کے ساتھیوں میں جوان، بوڑھے، سیاہ سفید، غلام آزاد سبھی طرح کے لوگ موجود تھے۔  

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ رکن پنجاب اسمبلی و سینئر رہنما مجلس وحدت مسلمین وومن ونگ محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے ماہ محرم الحرام ۱۴۴۴ء کے پیغام میں کہا کہ دنیا بھر میں بالعموم اور پاکستان میں خصوصی طور پر امت مسلمہ اس ماہ جو آغاز سال نو بھی ہے کا آغاز الم و غم اور دکھ بھرے انداز میں کرتی ہے، اس کی بنیادی ترین وجہ اپنے پیارے نبی آخرالزمان محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے لاڈلے نواسے حضرت امام حسین اور ان کے اصحاب و انصار و یاوران کی عظیم قربانی جو ۱۰محرم ۶۱ ہجری کو میدان کربلا میں دی گئی کی یاد کو زندہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کربلا کا درس ہے کہ بصیرت و آگاہی اور شعور و فکر کو بلند و بیدار رکھا جائے ورنہ جہالت و گمراہی کے پروردہ ہر جگہ ایسی ہی کربلائیں پیدا کرتے رہیں گے۔ کربلا ایک لگاتار پکار ہے،یزیدیت ایک فکر اور سوچ کا نام ہے اسی طرح حسینیت بھی ایک کردار کا نام ہے قیامت تک حسینیت یزیدیت کے مقابلے میں بر سر میداں رہے گی۔

انہوں نے کہا کربلا سے، ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر معاشرہ میں اصلاح یا انقلاب منظور نظر ہو تو معاشرہ میں موجود ہر طبقہ سے مدد حاصل کرنی چاہئے۔ تاکہ ہدف میں کامیابی حاصل ہو سکے جیسے امام علیہ السلام کے ساتھیوں میں جوان، بوڑھے، سیاہ سفید، غلام آزاد سبھی طرح کے لوگ موجود تھے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ہمارے علماء و ذاکرین اور عالمات و ذاکرات منبر حسینی کے ذریعے معاشرے میں قیام امن کا پیغام دیں اور ایک الہی اور حسینی معاشرے کی تشکیل اور ظہور امام مہدی عج کی زمینہ سازی کے لیے نوجوان نسل کو تیار کریں اور اپنے صحیح العقیدہ پیغامات ، اتحاد بین المسلمین، ،حقیقی درس کربلا اور حالات حاضرہ کے ذریعے ملت کو بیدار کریں۔



لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .