۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مجمع علماء و خطباء حیدرآباد

حوزہ/ مجمع علماء وخطباء حیدرآباد دکن کی بنیاد رکھنےکی اہم وجہ دفاع توہین مراجع و علماء ہے۔"مجمع" مراجع کرام و علماء کی توہین کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے اور سختی کے ساتھ ردعمل کیا جائے گا۔ اور اگر کسی کی توہین کی جائیگی تو مجمع اپنے تمام اراکین وانسجام علماء کے ساتھ آواز اٹھاتے ہوئے منہ توڑجواب دے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد دکن/ مجمع علماء و خطباء حیدرآباد کا جلسہ استقبال ماہ مبارک رمضان و ولادت امام عصر (عج) زیر صدارت حجۃ الاسلام مولانا علی حیدر فرشۃ صاحب قبلہ کے انعقاد کیا گیا۔جسکے آغاز میں مولانا مقصود حسین جعفری صاحب نے بہترین صوت و لحن میں تلاوت قرآن مجید کی جس سے ابتداء ہی سے استقبال ماہ مبارک کی خوشبو محسوس ہونے لگی ماحول بنتا گیا اسلیۓ کہ معصوم(ع) نے فرمایا لکل شئ ربیع وربیع القرآن شہر رمضان "ہرچیز کے لیئے موسم ہوتاہےاور تلاوت قرآن کےلئیے ماہ مبارک رمضان ہے"۔

اسکے بعد ترتیب وار شعراء کرام منظوم نذرانۂ عقیدت بارگاہ امام زمانہ میں پیش کیئے۔ جسمیں مولانا صادق حسین صاحب نے اپنےبہترین اشعار ممدوح کے حوالے سے سامعین کو محظوظ کیا ذاکر اہلبیت مولانا عرفان جعفری صاحب نے قصیدہ خوانی کے ذریعہ جشن کا ماحول بنا دیا اور انکے ہمراہ دیگر مداح بھی موجود رہے ان کے بعد ذاکر اہلبیت مولانا
دلدار حسین صاحب اپنے اشعار سے امام کی بارگاہ میں منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیئے اور اسطرح سے ولادت کے سلسلہ کے ساتھ استقبال ماہ مبارک رمضان میں ہماری ذمہ داری خصوصامبلغین کی ذمہ داریوں کے موضوع (جہادبالنفس) پر مولانا محمدعباس مسعود صاحب قبلہ نے بہت اہم اور جامع ترین نکات تقریبا ۲۵ بیان کئیے ہیں جسمیں مبلغین کے میدان ہموار سے لیکر خدمات پرکافی روشنی ڈالی گئی ۔اور اگر کوئی خود کو مبلغ تصور کرتا ہو تو اسے پہلے اپنے نفس کو کم از کم واجبات ومستحبات کا پابند بنانا ضروری ہوگا تبھی بہترین مبلغ گردانہ جائیگا۔

انکے فورا بعد مجمع کے جنرل سیکرٹری مولانا سیدشجیع مختار صاحب نے صدر محترم حجۃ الاسلام مولانا علی حیدر فرشۃ صاحب کو دعائی کلمات کے لئیے دعوت دی جسمیں مولانانے مجمع کی بنیادی اور اساسی وجوہات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ دراصل (مجمع علماء وخطباء حیدرآباد دکن ) کی بنیاد رکھنےکی اہم وجہ دفاع توہین مراجع و علماء ہے اور توہین مراجع کرام و علماء کبھی بھی مجمع کے لئیے برداشت نہیں کیا جائے گا اور سختی کے ساتھ ردعمل کیا جائے گا۔ اور اگر کسی کی توہین کی جائیگی تو مجمع اپنے تمام اراکین وانسجام علماء کے ساتھ آواز اٹھاتے ہوئے منہ توڑجواب دیگا ۔اور آپ نے utv network  افتتاح کی خوشخبری بھی سنائی اور ٹیکنالوجی کا دینی امور میں استعمال خصوصا علماء وبذاکرین کے لئیے ترجیع کا باعث رہیگا۔

اسکے بعد حالات حاضرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عبادت خانہ حسینی کی تعمیر پر پٹیشن کی ادخالی کے خلاف مجمع کی جانب سے بیان جاری کیا جائیگا اور آخر میں رنجیدہ خاطر ہوتے ہوئے سختی کے ساتھ ردعمل کا اظہار کیا اور سخت کاروائی کرنے پر آمادہ کیا جو حال ہی میں توہین رسالت پر ملعون نرسنگھا سرسوتی نے بیان دیا ہے، اس پر FIR درج کروایا جائیگا اور سخت مذمتی بیان جاری کیا جائیگا۔
اختتام پر مولانا نے وہ تمام علماء و ذاکرین جو داغ مفارقت  دے چکے ہیں ان میں خصوصا حیدرآبادی علماء و ذاکرین جنمیں حجۃ الاسلام مولانا ضیاء آغا صاحب قبلہ مرحوم و سلطان العلماءحجۃ الاسلام مولانا رضاآغاصاحب قبلہ وحجۃالاسلام مولانا علی نقی صاحب قبلہ و ذاکراہلبیت باقرآقاصاحب قبلہ مرحوم و آفتاب دکن اخترزیدی صاحب قبلہ مرحوم ان تمام کےخدمات کو سہراتے ہوۓ یاد فرمایا اور کہا کہ یہی ایام تھےجوآفتاب دکن نے داغ مفارقت حیدرآباد کےمومنین کو دےگئیے ان تمام مرحومین کےلئیے فاتحہ خوانی کروائی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .