۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/ انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر نے متحدہ مجلس علماء کے صدر اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی بیس ماہ سے متواتر خانہ نظر بندی اور دیگر کئی دینی رہنماؤں کی دینی و سماجی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی حکومتی کاروائی کے خلاف صدائے احتجاجی بلند کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ماہ مبارک کے پیش نظر میر واعظ کشمیر کی بیس ماہی خانہ نظربندی کو فوری طور ختم کریں تاکہ موصوف ماہ مبارک کے دوران اپنے فرائض منصبی انجام دے سکے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر نے متحدہ مجلس علماء کے صدر اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی بیس ماہ سے متواتر خانہ نظر بندی اور دیگر کئی دینی رہنماؤں کی دینی و سماجی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی حکومتی کاروائی کے خلاف صدائے احتجاجی بلند کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ماہ مبارک کے پیش نظر میر واعظ کشمیر کی بیس ماہی خانہ نظربندی کو فوری طور ختم کریں تاکہ موصوف ماہ مبارک کے دوران اپنے فرائض منصبی انجام دے سکے ۔

انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے کہا کہ میرواعظ کی مسلسل خانہ نظر بندی کی وجہ سے وادی کے قدیم ترین اور اہم دینی مرکز، مرکزی جامع مسجد سرینگر میں انجام پذیر دینی و تبلیغی سرگرمیاں مسدود ہو کر رہ گئی ہیں اور عوام کے دینی جذبات بری طرح مجروح ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرواعظ منزل پر رمضان المبارک کے حوالے سے جڑے معاملات پر متحدہ مجلس علماء کی اہم پریس کانفرنس میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو شرکت کرنے سے روکنے پر شدید رد عمل ظاہر کیا

انکا مزید کہنا تھا کہ آغا صاحب عملی طور پر نہ آزاد ہیں اور نہ خانہ نظربند ہیں کیونکہ انھیں گھر سے باہر کسی بھی پروگرام میں شرکت کرنےکا آزادانہ اختیار نہیں ۔

آخر میں ریاست اور بیرونی ریاست مقید حریت کارکنوں اور قائدین نیز 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات کے بعد گرفتار کئے گئے تمام نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا اقدام رمضان المبارک کے دوران عوام کے لئے سکون و اطیمنان بخش ثابت ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .