۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
فیشن شو کے خلاف کشمیری خواتین کا احتجاج 

حوزہ/ کشمیری خواتین باغیرت اور زندہ ضمیر ہیں وہ اس طرح کی سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ برقع یا حجاب ہماری شان پہچان اور غیرت ہے ہمیں اس پر فخر بھی ہے لہذا ہم اس فیشن شو جیسے فحاشی اور بے حیائی کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہم جموں و کشمیر کے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سرزمین کشمیر میں فیشن شو کو اجازت دینے سے پرہیز کریں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ حالیہ دنوں  ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ٹیگور ہال اور ایس کے ای سی سی میں پہلی مرتبہ فیشن شو کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا،جس میں کشمیری خواتین کی ایک تعداد نے شرکت کرکے اس پروگرام کو کامیاب بنادیا ۔اس بیچ اتوار کے روز برقع پوش خواتین کی ایک بڑی تعداد نے ڈل جھیل کے کنارے پرتاپ پارک سے لیکر ایس کے ای سی سی تک فیشن شو کے خلاف پیدل مارچ کرکے زور دار احتجاج کیا خواتین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے رکھے تھے جن پر فیشن شو کے خلاف اور پردہ کے حق میں نعرے درج تھے۔ پلے کارڈز پرائمہ اطہار اور امام خمینی کے اقوال کے علاوہ مغربی تہذیب کے خلاف بھی نعرے درج تھیں۔

تصویری جھلکیاں: سرینگر میں فیشن شو کے خلاف کشمیری خواتین کا احتجاج

پیدل مارچ میں شامل احتجاجی خواتین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فیشن شو کے نام پر ایک سوچی سمجھی سازش کے سرزمین کشمیر کو فحشیات عریانیت اور بے حیائی کی منڈی میں تبدیل کیا جارہا ہے تاکہ ان حربوں اور ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری غیور خواتین کو گمراہ کیا جاسکے اور وہ دین سے دوری اختیار کرکے ایک محض ایک کھلونا بن جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین باغیرت اور زندہ ضمیر ہیں وہ اس طرح کی سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔مزید کہا کہ برقع یا حجاب ہماری شان پہچان اور غیرت ہے ہمیں اس پر فخر بھی ہے لہذا ہم اس فیشن شو جیسے فحاشی اور بے حیائی کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ  سرزمین کشمیر میں فیشن شو کو اجازت دینے سے پرہیز کریں ۔

احتجاھ میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ فیشن شو پردہ کے خلاف ایک منظم سازش ہے اس سازش کو ناکام بنانے کے لئے خواتین کو چاہئے کہ وہ بیدار ہوجائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .