۲۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۰ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 18, 2024
کشمیر میں محرم کے پر امن جلوس پر انجمن شرعی شیعیان کا اظہار متعلقین کا شکریہ

حوزہ/ علمائے دین کو حراساں کرکے انہیں اپنی منصبی ذمہ داریوں سے روکنے سے نہ ہی کشمیر کے زمینی حقائق اور صورتحال کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اور نہ عوام کے اضطرابی کیفیت کا رخ موڑا جا سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/عشرہ محرم کی خصوصی تقریبات کے پر امن اور شایان شان انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے علماء کونسل زیر سرپرستی حجت اسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے تمام متعلقین بشمول عزاداران ،خطیب و ذاکرین ،نواح خوانوں اور گرانقدر خدمات انجام دینے والی انجمنوں اور تنظیمی اراکین و عاملین کا پر خلوص شکریہ ادا کیا۔ علما کونسل نے عزاداروں کی طرف سے مجالس و جلوس ہائے عزا کے دورانا حتیاطی تدابیر پر عمل کرنے اور آپسی بھائی چارے کو قائم رکھنے کے جذبہ کو سراہتے ہوئے جملہ عزادارن سید الشہداء کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

علماء کونسل نے 8 اور 10 محرم کے تاریخی عاشورا جلوسوں پر مسلسل پابندی کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امسال قدغن ہٹانے کے گمراہ کن حکومتی اعلان کو عالمی برادری کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی سعی ناکام قرار دیا اور لال چوک سرینگر میں عزاداروں پر وحشیانہ پولیس تشدد کی مذمت کی بیان میں علماء کونسل نے میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی اور شیعہ عالم دین مولوی منظور احمد ملک کی گرفتاری کے خلاف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ علمائے دین کو حراساں کرکے انہیں اپنی منصبی ذمہ داریوں سے روکنے سے نہ ہی کشمیر کے زمینی حقائق اور صورتحال کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اور نہ عوام کے اضطرابی کیفیت کا رخ موڑا جا سکتا ہے۔

علماء کونسل نے مولوی منظور احمد ملک کی بلاجواز اور بلا وجہ گرفتاری کے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم اس وقت اپنی سیاسی تاریخ کے ایک کربناک مرحلے سے گذر رہی ہیں جہاں حق و انصاف کی آواز دبانے کے لئے انتہائی جابرانہ حربے بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور دینی و تبلیغی سرگرمیوں کو مسدود کرنے کے لئے علمائے دین کو ہراساں کیا جا رہا ہیں۔

علماء کونسل نے اپنے بیان میں مولوی منظور احمد ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ موصوف کو عشرہ محرم سے پہلے ہی گرفتار کرکے محرم تقریبات میں شرکت کرنے اور اپنی منصبی ذمہ داری کی ادئیگی سے روکا گیا جو سراسر مداخلت فی الدین ہے۔

میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے علماء کونسل نے وادی کے قدیم ترین دینی مرکز جامع مسجد سرینگر میں 3 سال سے مسلسل نماز جمعہ اور دیگر دینی سرگرمیوں پر قدغن کو کشمیری عوام کے دینی جذبات کو مجروح کرنے کی بدترین مثال قرار دیا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .