حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ آغا سید عابد حسین حسینی نے کل ماگام یاگی پورہ امام بارہ میں نماز جمعہ کی امامت کی اور خطبہ اول میں مومنین کو تقوی کی تلقین کرتے ہوئے مولا امیرالمؤمنین علیہ السلام کی محبت اور مودۃ کو بہار میں پر تراوط آب و ہوا کے ساتھ تعبیر کرتے ہوئے کہا جیسے ایک پودے کے رشد کے لئے آب، ہوا، آفتاب کی روشنی اور زمین کا زندہ ہونے کے ساتھ بہت سارے ذرات کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ایمان کے رشد کے لئے بھی واجبات انجام دینا اور محرمات ترک کرنے کے ساتھ حب آل محمد علیہم السلام کلیدی رول ادا کرتا ہے جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابن عباس کو فرمایا: قَالَ اِبْنُ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اَللَّهِ أَوْصِنِي فَقَالَ عَلَيْكَ بِحُبِّ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِب.
فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اَللَّهِ أَوْصِنِي قَالَ عَلَيْكَ بِمَوَدَّةِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ.
دوسرے خطبے میں حالات حاضرہ پر بات کرتے ہوئے کشمیر میں سیاسی قدغن اور پکڑدھکڑ جو 9 اگسٹ 2019 سے جاری ہے اب سیاسی ایوانوں میں اس کے خلاف صفحہ آرائی ہورہی ہے اور اب مینسٹریم میں بھی غیرتمند لوگ اپنی تقریروں میں اس کا برملا اظہار کررہے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ آرٹیکل 370 آپکی اور ہماری عزت ہے پھر وہ عزت ہم سے کیوں چھینی گئی ہے! کہاں ہیں وہ عزت؟ کس نے وہ عزت لوٹ لی؟۔
امام جمعہ آغا سید عابد حسین حسینی نے تمام خطباء، واعظین، محققین اور قلمکاروں کو یہ سفارش کی کہ ہمیں بھی پوری قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے قومی مطالبہ حق خودارادیت اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی آواز اٹھانی چاہئے ہندوستان اور پاکستان اور کشمیری قیادت پر امن طریقے سے حل کریں کشمیری قوم فتنہ و فساد اور خون خرابی کے ساتھ نہیں ہے اسلام امن کا دین ہے اور کشمیری قوم امن پسند ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں عشمقام اسلام آباد میں ایک بہو کو دہیج کے لئے جلایا گیا اور 90 درصد جلسنے کی وجہ سے زخموں کی تاب نہ لاکر دائی اجل کو لبیک کہہ گئی اسکی سخت مذمت کرتے ہوئے اس واقعا پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کو روک تھام کرنے کے لئے قومی آواز بلند کرنی ہوگی۔