۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا ولی رحمانی

حوزہ/ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری، سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی منگیر اور بہار، اڑیسہ اور جھارکھنڈ امارت شریعہ کے امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کا انتقال ہو گیا ہے۔ مولانا گذشتہ کئی دنوں سے کافی علیل تھے اور پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری، سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی منگیر اور بہار، اڑیسہ اور جھارکھنڈ امارت شریعہ کے امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کا انتقال ہو گیا ہے۔ مولانا ولی رحمانی گذشتہ کئی دنوں سے کافی علیل تھے اور پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

آج انہیں نازک حالت میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور تقریباً ڈھائی بجے ان کا انتقال ہوگیا۔

ان کی عمر 78 سال تھی۔ پسماندگان میں ایک بیٹا فہد رحمانی اور دو بیٹیاں ہیں۔

ذرائع کے مطابق سانس لینے میں تکلف کی وجہ سے انہیں دخل اسپتال کیا گیا تھا۔ وہ کئی دنوں سے آئی سی یو میں تھے اور طبیعت زیادہ خراب تھی۔ اطلاعات کے مطابق ان کی کورونا کی رپورٹ بھی مثبت آئی تھی۔

ان کے انتقال سے نہ صرف مسلم پرسنل لاء بورڈ اور امارت شرعیہ اور کئی دیگر ادارے جن کی وہ سرپرستی فرما رہے تھے، متاثر ہوں گے بلکہ یہ پوری امت کا بہت بڑا خسارہ ہے۔ وہ ذی استعداد عالم دین اور حالات پر گہری نظر رکھنے والے تھے۔ وہ شروع سے ہی مسلمانوں کی اصلاح اور ان کی حالت کو بہتر بنانے میں پیش پیش تھے اور اپنے والد مولانا منت اللہ رحمانی کے زمانے سے دونوں اداروں سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔

ان کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوا ہے۔ خاص طور پر بہار کی سرزمین کے لئے ان کی رحلت ناقابل تلافی نقصان ہے۔

وہ ملک کے تمام طبقہ ہائے فکر کے لیے یکساں محترم تھے۔ ان کی شخصیت سب کے لیے قابل قدر اور خاص کر مسلمانوں کے درمیان مرد میداں کے طور پر کافی مقبول تھے۔

اطلاعات کے مطابق مولانا مرحوم کی نماز جنازہ کل صبح گیارہ بجے خانقاہ رحمانی مونگیر میں ادا کی جائے گی۔

ان کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی ملک کی تمام ریاستوں سے تعزیت کا سلسہ شروع ہوگیا ہے۔ پٹنہ کے نجی ہسپتال میں جہاں انہوں نے آخری سانس لی ہے وہاں بھی ان کے معتقدین کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کورونا کی گائیڈ لائن کے تحت ان کی جسد خاکی کو ہسپتال سے خانقاہ رحمانی مونگیر بھیجا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .