حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاراچنار میں تنظیم تحفظ ملت کی جانب سے عوام کو درپیش مسائل کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء اور قبائلی عمائدین نے بھی شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے رہنما مسرت حسین منتظر، تحریک حسینی کے صدر مولانا تجمل حسین، مولانا الطاف حسین، ابرار جان طوری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ضلع کرم میں ترقیاتی کام فیصلے اور بھرتی میرٹ پر کئے جائیں، منشیات فروشوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے اور لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔
رہنماؤں نے کہا کہ شلوزان، زیڑان، کڑمان، ملانہ کے علاؤہ دریائے کرم پر ڈیمز بنائے جائیں۔ موٹر سائیکل اور چنک چیز میں غیر معیاری خوراکی اشیاء فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے اور اس قسم کے عناصر کو سرگرمیوں سے روکا جائے۔
مقررین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ افغان ٹریڈ میں مقامی لوگوں کے مفاد کو بھی مدنظر رکھا جائے ،رہنماؤں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ داعش میں پاکستان کے افراد کی بھرتی کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور زائرین کو مختلف طریقوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ پشاور میں ناقص سیکورٹی انتظامات کے باعث تین مساجد میں خودکش دھماکے ہوئے اور معصوم نمازیوں کے قاتلوں کا پتہ اعلانات کے باوجود تاحال نہ چل سکا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرقہ واریت سے بچنے اور بھائی چارے کے ماحول کو فروغ دینے کیلئے سرکاری ڈاکومنٹس سے مذہب کا خانہ ختم کیا جائے۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اورکزئی میں بزرگ سادات کے مزارات کی تعمیر اور زائرین کو آمد و رفت کی اجازت دی جائے۔