۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
پاکستان میں نہج البلاغہ کے ہزاروں جعلی نسخے تلف

حوزہ/ پاکستان میں نہج البلاغہ کے ایسے جعلی نسخے ضبط کئے گئے جن میں توہین رسالت، توہین اہلبیت اور توہین صحابہ کی گئی تھی، نشاندہی کے بعد تحقیقات سے ثابت ہوا کہ تنظیم المکاتب لکھنو کے نام کو غلط طور پر استعمال کیا گیا، تحریف شدہ نہج البلاغہ کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں میں فساد پیدا کرنا اور مکتب اہلبیتؑ کو بد نام کرنا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان میں نہج البلاغہ کے ایسے جعلی نسخے ضبط کئے گئے جن میں توہین رسالت، توہین اہلبیت اور توہین صحابہ کی گئی تھی، نشاندہی کے بعد تحقیقات سے ثابت ہوا کہ تنظیم المکاتب لکھنو کے نام کو غلط طور پر استعمال کیا گیا، تحریف شدہ نہج البلاغہ کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں میں فساد پیدا کرنا اور مکتب اہلبیتؑ کو بد نام کرنا تھا۔ان خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین علامہ امتیاز کاظمی اور غلام علی اینڈ سنز انارکلی کے ڈائریکٹر اسد نیاز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں پروفیسر علمدار بخاری، پیر مقدس کاظم اور دیگر علماء بھی موجود تھے۔

پاکستان میں نہج البلاغہ کے ہزاروں جعلی نسخے تلف، مسلکی اختلافات بھڑکانے کی سازش ناکام

پریس کانفرنس کے دوران نہج البلاغہ میں تحریف کی نشاندہی اور مقدمے کے اندراج پر پبلشر اسد نیاز نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کی اور مارکیٹ میں موجود نسخے تلفی کیلئے علماء کے حوالے کر دئیے۔ اسد نیاز کا کہنا تھا کہ مقدمے کے مدعی علامہ امتیاز عباس کاظمی کی نشاندہی پر تھانہ انارکلی میں تحریف نہج البلاغہ کا مقدمہ درج کیا گیا، علامہ امتیاز کاظمی نے غلطیوں کی نشاندہی کی ہمارے پاس مسودہ جیسے آیا، ہم نے بغیر تحقیق شائع کر دیا تھا، غلطی کو تسلیم کرتے ہیں اور اس پر شرمندہ ہیں۔

پاکستان میں نہج البلاغہ کے ہزاروں جعلی نسخے تلف، مسلکی اختلافات بھڑکانے کی سازش ناکام

انہوں نے کہا کہ علماء کی تحقیقاتی ٹیم کے ممنون ہیں کہ انہوں نے غلطیوں کی نشاندہی کی۔ مدعی مقدمہ علامہ امتیاز کاظمی کا کہنا تھا کہ تحریف شدہ نہج البلاغہ میں توہین رسالت، توہین اہلبیت اور توہین صحابہ کی گئی تھی، نشاندہی کے بعد تحقیقات سے ثابت ہوا کہ تنظیم المکاتب لکھنو کے نام کو غلط طور پر استعمال کیا گیا، تحریف شدہ نہج البلاغہ کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں میں فساد پیدا کرنا اور مکتب اہلبیتؑ کو بد نام کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بہت بڑی سازش کو بے نقاب کرکے فتنے کو دفن کردیا ہے۔ علامہ امتیاز کاظمی کا مزید کہنا تھا کہ ہم پبلشر کے بہت شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور معافی طلب کی، ہمارا معاہدہ ہو چکا ہے، آئندہ اصل نہج البلاغہ ہی شائع کی جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .