۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
نہج البلاغہ کانفرنس

حوزہ/ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ افضل حیدری نے کہا: کلام امیرالمومنین ؑمیں تفسیر قرآن ،خالص توحید ،اخلاقیات ،معاشیات ،حقوق بشر اور اسلامی سیاست کے رہنما اصول بیان ہوئے ہیں اسی طرح مالک اشتر کے نام خط میں انسانی حقوق، آئین مملکت اور سیاست کے رہنما اصول اقوام متحدہ میں سند کے طور پر ثبت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مرکز افکار اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام قومی مرکز میں نہج البلاغہ کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلام امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام،نہج البلاغہ فصاحت و بلاغت اور سیاست اسلامی کے اسلوب کا خزانہ ہے۔

تصویری جھلکیاں:  لاہور،قومی مرکز شادمان لمیں نہج البلاغہ کانفرنس

انہوں نے کہا کہ نہج البلاغہ کے مفاہیم عقائد تخلیق کائنات فصاحت و بلاغت معاشرتی طرز زندگی اور مثالی اسلامی معاشرہ قائم کرنے کے لئے گرانقدر رہنمائی دیتا ہے ،نہج البلاغہ کو اخ القرآن یعنی قرآن کا بھائی قرار دیا گیا ہے ۔

مقررین کا کہنا تھا کہ نہج البلاغہ خلیفة المسلمین شیر خدا حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے صحیح السند خطبات ،خطوط اور زریں اقوال کا مجموعہ ہے فصاحت و بلاغت اور عربی ادب کا عظیم شاہکار ہے۔جس میں تفسیر قرآن ،خالص توحید ،اخلاقیات ،معاشیات ،حقوق بشر اور اسلامی سیاست کے رہنما اصول اور کامیاب زندگی کے بہترین اصول بیان ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ مخلوقات خدا کی خلقت کا فلسفہ اور اقوام عالم کے عروج و زوال کے اسباب کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔نہج البلاغہ تمام اسلامی مسالک اور غیر مسلم مفکرین کے نزدیک ایک مسلمہ حقیقت ہے، یہی وجہ ہے کہ مختلف مسالک کے برجستہ علماﺅ دانشوران نے ترجمے کیے اور شروحات لکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حضرت مالک اشتر کو مصر کا گورنر بنا کر بھیجا تو ان کے نام ایک خط تحریر کیا جس میں انسانی حقوق کے رہنما اصول اور آئین مملکت اور سیاست کے رہنما اصول بیان کئے جو اقوام متحدہ میں ایک سند کے طور پر ثبت ہے۔اس خط کا انگلش ترجمہ بانی پاکستان کے حکم پر معروف مذہبی سکالر علامہ رشید ترابی نے کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوفی عنان ہمیشہ اسی تاریخی دستاویز کا تذکرہ کرتے تھے ۔مرحوم معراج خالد سپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم پاکستان نے اس خط کا اردو اور انگلش ترجمہ قومی اسمبلی کے ممبران کے درمیان تقسیم کیا اور تاکید کی کہ اسلامی کے خدوخال سمجھنے اور حکومت چلانے کے اس سے بہتر اصول کہیں اور بیان نہیں ہوئے۔ چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز،مشیر وزیر اعظم مولاناطاہر محمود اشرفی ،سابق ڈی جی آئی ایس پی آر و کور کمانڈر کراچی جنرل (ر) اطہر عباس ، ترجمان وزیر اعلی پنجاب سعدیہ سہیل رانا، رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی،معروف سکالر علامہ مقبول علوی برطانیہ، علامہ افتخار حسین نقوی ، سربراہ متحدہ جمعیت اہل حدیث علامہ ضیاءاللہ شاہ بخاری،رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر،پروفیسرعابد حسین ،پیر شفاعت رسول، مرکزی سیکرٹری جنرل وفاق المدارس الشیعہ علامہ محمد افضل حیدری ،علامہ اخلاق حسین شیرازی،مولانا انیس الحسنین خان اور دیگر علماء و دانشورا نے خطاب کیا۔

علامہ افضل حیدری نے کہا کہ قرآن مجید کی طرح شیعہ سنی علماءنے نہج البلاغہ کی بھی تفسیریں تحریر کی ہیں۔ سید شریف رضی نے ایک ہزار سال پہلے مولائے کائنات کے کلام کو کتابی شکل میں ترتیب دیا جو امت مسلمہ کے پاس ایک بہت بڑا علمی ذخیرہ ہے۔ نہج البلاغہ سے معاشرتی، سیاسی، اورسماجی مسائل کے حل میں رہنمائی ملتی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفاتر میں عالمی خدمت اور سیاست کے حوالے سے اقتباسات درج ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .