۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
مولانا مسرور عباس انصاری

حوزہ/ تنظیم کے صدر و سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری نے توہین رسالت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر اتحاد المسلمین نے جے سیز پبلکیشن کی جانب سے ساتویں جماعت کی درسی کتاب میں پیغمبر آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ (ص) اور سردار ملائکہ حضرت جبرئیل کا گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

تنظیم کے صدر و سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری نے توہین رسالت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معاشرے میں آئے روز کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات اور عقائد کو ٹھیس پہنچائی جارہی ہے اور المیہ یہ ہے کہ مجرمین کو کیفردار تک پہنچانے کے بجائے انہیں کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔

مولانا مسرور انصاری نے کہا کہ توہین رسالت یہاں معمول بن گیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ توہین رسالت کے مرتکب منحوس افراد کو شدت پسند حکمرانوں کا آشیرواد حاصل اور اس کے پیچھے ایک گہری سازش ہے۔ مزید کہا کہ اسلامی آثار و عظیم الشان شخصیات کی توہین کے بعد معافی نامے اجرا کرنا سازشی عناصر اور دشمنان اسلام کا وطیرہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی ناقابل معافی ہے جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے، معافی نامے کے مسودے اجرا کرنا اور ایف آئی آر درج کرنا اس سنگین کا حل نہیں بلکہ امت مسلمہ کو چاہیئے کہ وہ متحد ہوکر اس مسئلہ کا مستقل حل تلاش کریں۔ انہوں نے جے سی پبلیکیشنز کی لائیسنس منسوخ کرنے اور انہیں عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مسلمانان ہند بالخصوص ملت کشمیر سے اپیل کی کہ وہ جے سی پبلیکیشنز کا بھرپور بائیکاٹ کریں اور درسی نصاب سے اس ادار ے کی تمام کتابوں کو خارج کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .