۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا سبط محمد شبیر قمی

حوزہ/ پیروان ولایت جموں وکشمیر کے سرپرست اعلیٰ: کشمیر کی صدیوں پرانی مذہبی اور مسلکی بھائی چارہ کی روایت کو ٹھیس پہنچانے کے لئے ایک ٹولہ سرگرم ہے جو کھبی مناظرہ بازی اور کھبی اہلبیت ؑکی شان میں گستاخی یا دیگر مذہبی شخصیات کی توہین کرکے یہاں مسلمانوں کے صفوں میں تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پیروان ولایت جموں و کشمیر کے سرپرست اعلیٰ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے حضرت فاطمہ زہرا ؑ کی شان میں توہین پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے نام نہاد مبلغ کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کشمیر کی صدیوں پرانی مذہبی اور مسلکی بھائی چارہ کی روایت کو ٹھیس پہنچانے کے لئے ایک ٹولہ سرگرم ہے جو کھبی مناظرہ بازی اور کھبی اہلبیت ؑکی شان میں گستاخی یا دیگر مذہبی شخصیات کی توہین کرکے یہاں مسلمانوں کے صفوں میں تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان بلا لحاظ مسلک و ملت اہلبیت سے گہری عقیدت و محبت رکھتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا جارہا ہے اور ان کے قلوب مجروع کئے جارہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ ستم بالائے ستم یہ ہے کہ ایسے نام نہاد مبلغوں کو لگام لگانے کے بجائے انہیں پلیٹ فارم مہیا کیا جارہا ہے اور انہیں منبروں پر بٹھا کر استحصال کرنےکا موقع دیا جارہا ہے۔

مزید کہا کہ مسلمانان کشمیر بالخصوص متحدہ مجلس علماء سے اپیل کی کہ وہ اپنے صفوں میں ایسے بھیڑیوں کو تلاش کرکے بے نقاب کریں اور ان کے خلاف کاروائی کریں جو اہلبیت اور دیگر مذہبی شخصیات کی توہین کے علاوہ مسلمانوں کے مابین تفرقہ بازی کو ہوا دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں لگام نہیں لگایا گیا تو یہ بھائی چارہ اتحاد واتفاق کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔مولانا نے کہا کہ گستاخوں کی جانب سے جو معافی مانگی جاتی ہے یہ صرف ڈرامہ ہے جبکہ ایسے افراد دشمن کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں پوری طرح سے لگے ہوئے ہیں اور یہ من و عن دشمن کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں ۔انہوں نے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ گستاخوں اور تفرقہ پھیلانے والوں کو منبروں پر بیٹھنے سے سختی سے منع کریں تاکہ ان کا ناپاک مشن ناکام ہوجائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .