۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
#یزیدیت_مردہ_باد

حوزہ/ اہل تشیع اور اہلسنت مسلمانوں نے مل کر ٹویٹر ٹرینڈ چلایا اور ہر محب وطن پاکستانی نے ہیش ٹیگ(#یزیدیت_مردہ_باد) کے ساھ اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ 

رپورٹ: شاہد عباس ہادی

حوزہ نیوز ایجنسی پاکستان میں یزید کے حامیوں کا معاملہ بڑھتا جارہا ہے جس سے مذہبی منافرت جنم لے رہی ہے۔ حال ہی میں تکفیریوں کی طرف سے کراچی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس(APC) میں ایک تکفیری نے کہا "شیعہ اذان اور کلمہ دہشتگردی پر مبنی ہے۔ اس نے خطاب کرتے ہوئے کہا "شیعہ مسلمانوں کا جلوس و عزاداری بدعت ہے۔ نیز موصوف امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے حوالے سے بدترین توہین کرتا رہا، شبیہ ذوالجناح اور ماتم کی توہین کرکے توہین مذہب کا مرتکب ہوا جس سے شیعہ مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ 

یزید کی حمایت کا معاملہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

یہ تکفیری پاکستان میں پہلے بھی فتنہ و فساد پھیلا چکے ہیں اور اب پھر یزید کے حامی بن کر سامنے آرہے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں یزید کا واقعہ کربلا میں کوئی قصور نہیں تھا تو کبھی کہتے ہیں یزید کو رحمة الله عليه لکھا جانا چاہیے۔ یہ گروہ وطن عزیز پاکستان میں بھی دہشتگردی کرواتا ہے،  انہوں نے جگہ جگہ بم دھماکوں سے پاکستان کا جگر چھلنی کیا ہے  لہذا اس گروہ کے خلاف اہل تشیع اور اہلسنت مسلمانوں نے مل کر ٹویٹر ٹرینڈ چلایا اور ہر محب وطن پاکستانی نے ہیش ٹیگ(#یزیدیت_مردہ_باد) کے ساھ اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ 

یزید کی حمایت کا معاملہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

ایک صارف نے لکھا "عزاداری ہماری موت و حیات کا مسئلہ ہے۔" صارف تقی حیدر نے لکھا "اذان کی صداؤں میں علی ولی اللہ کے ورد کو دہشت گردی کہنے والے ملعون نام نہاد اسلامک لائیر فارم کے سرغنہ زاہد سعید بھٹہ کو فوری طور پر توہینِ مذہب، توہینِ اہلبیت علیہم السلام اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور گرفتار کیا جائے"

یزید کی حمایت کا معاملہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

اہل تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے TeamRealists# نے لکھا "وطن عزیز پاکستان کی بقا حسینیت میں ہے نہ کہ یزیدیت میں، ہمیں پاکستان کو یزید کے پیروکاروں سے بچانا ہوگا۔ انہوں نے DGISPR کو مینشن کرتے ہوئے جواب دیا "‏تکفیریوں نے شیعہ اذان و کلمے کی توہین کرکے یزیدی ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ یہ تکفیری پاکستان کی سالمیت کے دشمن ہیں ان کو فی الفور گرفتار کیا جائے" صارف ایڈوکیٹ سید شکیل حیدر بخاری نے لکھا "کربلا کے بعد امام حسین علیہ السلام سچائی انصاف کی علامت بن گئے جبکہ یزید ظلم و جبر اور ذلت سے دوچار ہوئے انہوں نے کہا زمانہ ایک بار پھر کربلا کا تقاضہ کرتا ہے، اٹھو یزیدیت کے عزائم خاک میں ملا دو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .