۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آغا سید حامد موسوی

حوزہ/ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پاکستان کے سربراہ: اسرائیلی صدر کے دورہ ترکی اور اہلِ قطیف کی گردن زدنی نے اہلِ اسلام کے دل چھلنی کر دیے، شیطنت و صیہونیت مسلم ممالک پر اپنے پنجے پھیلا چکی ہیں، او آئی سی، اقوامِ متحدہ اور عرب لیگ کہاں ہے۔۔؟ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو او آئی سی لاکھ اجلاس کر لے کوئی طاقت مسلمانوں کو ذلت کے پاتال سے نہیں نکال سکے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عقیدے کے اختلاف پر بے گناہوں کو گولیوں سے بھون دینا اورحقوق مانگنے کی پاداش میں کلمہ گویوں کے سر قلم کر دینا عالمِ اسلام کے زوال کی نشانیاں ہیں، اسرائیلی صدر کے دورہ ترکی اور سعودی عرب میں اہلِ قطیف کی گردن زدنی کے واقعات نے اہلِ اسلام کے دل چھلنی کر دیے ہیں، او آئی سی، اقوامِ متحدہ اور عرب لیگ کہاں ہے۔۔؟

انہوں نے کہا کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو او آئی سی لاکھ اجلاس کر لے کوئی طاقت مسلمانوں کو ذلت کے پاتال سے نہیں نکال سکے گی، شیطنت و صیہونیت مسلم ممالک پر اپنے پنجے پھیلا چکے ہیں سر زمینِ عرب و حجاز میں بُت کدوں کی تعمیر اور اسلامی نشانات کی تحلیل گریٹر اسرائیل ایجنڈے کا حصہ ہے، کراچی میں سلمان حیدر کا خون اپیکس کمیٹی کے بلند و بانگ دعووں کا منہ چِڑا رہا ہے، سلمان حیدر کی ٹارگٹ کِلنگ کے مجرموں کو گرفتار کِیا جائے، نیشنل ایکشن پلان امن کی کُنجی ہے دشمنوں کے سہولت کاروں پر ہاتھ ڈالے بغیر بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں دہشت گردی کے قلع قمع کا تصور ہی محال ہے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ مسلم حکمران جس روشن خیالی کا مظاہرہ اغیار کے ساتھ کر رہے ہیں اس کا عشرِ عشیر بھی اپنے ملکوں میں انسانی حقوق کی بحالی پر کر ڈالیں تو مسلم دنیا کے نصف مسائل حل ہو جائیں گے، اسلام تمام مذاہب کی آزادی کا قائل ہے لیکن اسلام کے دعویدار معاشروں میں سیاسی و مذہبی اختلاف رکھنے والوں کی آواز دبا کر فقط اسلام دشمنوں کو خوش کِیا جا رہا ہے، مسلم حکمران اپنی انا اور مفادات کے خول میں بند اور دشمن کی سازشوں میں بُری طرح گِھر چکے ہیں۔

مزید کہا کہ ابھی سانحہ پشاور و کوئٹہ کے شہداء کا کفن بھی مٙیلا نہیں ہوا کہ کراچی کو خون سے رنگین کر دیا گیا متواتر دہشت گردی کے سانحات حکومتی رِٹ کیلئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں حکومت وقت گزارو پالیسی کو ترک کر دے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مؤثر اور دور رس اقدامات کرنا ہوں گے، کالعدم جماعتوں کے خلاف بِلا رو رعایت کاروائی کرنا ہو گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .