حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،متحدہ طلبہ محاذ کے زیر اہتمام اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر انتظام مسئلہ فلسطین اور امت مسلمہ کا کردار کانفرنس کا انعقاد لاہور میں ہوا ۔کانفرنس میں تمام طلبہ تنظیموں کے مرکزی قائدین نے شرکت کی ۔کانفرنس سے طلبہ رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمان ممالک کو فلسطین اور کشمیر پر ایک موقف اختیار کرنا چاہیے ، مسئلہ فلسطین حل ہونے تک اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں اور اسلامی ممالک کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہئے ۔
کانفرنس سے ملک موسی کھوکھر صدر پیپلز سٹوڈنٹس،حمزہ محمد صدیقی صدر اسلامی جمعیت طلبا،چودھری عرفان یوسف صدر مصطفوی سٹوڈنٹس مووومنٹ، سہیل چیمہ صدر ایم ایس ایف، غازی الدین بابر جمعیت طلبا اسلام (سمیع الحق) محمد وسیم رہنما اہلحدیث سٹوڈنٹس خطاب کریں گے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان ممالک کے حکمران غفلت اور خاموشی کو ترک کریں، مسلمان ممالک کے حکمران اپنی اپنی افواج کے سربراہان سے مشاورت کرکے اسرائیل کو واضح پیغام دیں۔ جن مسلمان ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے، وہ فی الفور دستبرداری کا اعلان کریں اسرائیل ملک نہیں بلکہ دہشت گردی کا اڈہ ہے، جو سکیورٹی کے نام پر فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ کابل سے لے کر کشمیر اور فلسطین تک ہرجگہ استعماری قوتیں لاکھوں لوگوں کی زندگیاں برباد کر رہی ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے حریت پسند قوتوں کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب صہیونی دشمن فلسطین کو اپنا وطن بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ان کا یہ خواب فلسطینی قوم کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔ صہیونیوں کے فلسطین میں دن گنے جا چکے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی تحریک آزادی کامیاب ہوگی اور ارض فلسطین کو صہیونی دشمنوں کا قبرستان بنایا جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین امت مسلمہ کے لیے رگ جان کی حیثیت رکھتا ہے۔ غزہ میں لاکھوں مسلمان گذشتہ دس روز سے محصور ہیں، مگر دنیا بھر کی مسلم قیادت محض زبانی جمع خرچ اور بیان بازی سے کام لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو اسرائیل کے خلاف جاندار موقف اپنانا چاہیئے اور صیہونی جارحیت کو روکنے اور آزاد فلسطین کے قیام کے لیے عملی کردار ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ فلسطین میں نہتے عوام پر بمباری ہو رہی ہے، مگر مسلم ممالک کے حکمران تاحال کوئی مشترکہ اور جاندار موقف نہیں اپنا سکے، جو کہ نااہلی اور نالائقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی روش بدلے اور اسرائیل کی اندھی حمایت ترک کرے۔ مغربی ممالک کا کردار بھی مشکوک ہے، اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل میں فلسطین کی قراردادوں کو مسترد کیا جا رہا ہے تمام طلبہ تنظیموں نے ملک گیر یوم ِفلسطین ریلیوں میں بھرپور شرکت کا اعلان بھی کیا۔