۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پنجاب

حوزہ / تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پنجاب کے صوبائی صدر کی سرکردگی میں وفد نے سپیشل سیکرٹری داخلہ پنجاب سے ملاقات کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پنجاب کے صوبائی صدر کی سرکردگی میں وفد نے سپیشل سیکرٹری داخلہ پنجاب سے ملاقات کی ہے۔ لاہور تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ صوبائی کونسل پنجاب کے وفد نے سپیشل سیکرٹری داخلہ ظہور حسین سے ملاقات کی ہے۔ وفد میں ٹی این ایف جے پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید حسین مقدسی، ترجمان سید حسن کاظمی، ریجنل صدر لاہور سید ذوالفقار حیدر نقوی، سید عمران حیدر نقوی اور سید ناصر بخاری شامل تھے۔

ٹی این ایف جے کے صوبائی صدر علامہ سید حسین مقدسی نے ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات، کالعدم دہشتگرد گروپوں کی سرگرمیاں، عزاداری کے پروگراموں اور امن پسند علماء و ذاکرین پر ناجائز پابندیوں، بے گناہوں کے خلاف مقدمات و شیڈول فور کا قیام، اور شیعہ مقدسات کی توہین کے پہ در پہ واقعات کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے آئینی و مذہبی حقوق کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے صوبہ بھر میں مساجد و امام بارگاہوں اور میلاد و عزاداری کے پروگراموں کیلئے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور انسدادِ دہشتگردی کیلئے تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے قائد آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا دیرینہ موقف دہراتے ہوئے علامہ حسین مقدسی نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف بِلا رو رعایت و بِلا امتیاز کاروائی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: 80 کے قریب کالعدم دہشتگرد جماعتوں میں بیشتر نام بدل کر دوبارہ نہ صرف متحرک ہو چکی ہیں بلکہ ان کے نمائندے مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندے بن کر سرکاری اداروں اور کمیٹیوں میں شامل ہیں جو نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیرنے، شہدائے دہشتگردی کے لہو سے بے وفائی بلکہ ان کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

علامہ حسین مقدسی نے باور کروایا کہ بیرونی فنڈنگ پر پلنے والی دہشتگرد کالعدم جماعتیں بیرونی ملک دشمن ایجنسیوں کی مقامی سہولتکار ہیں۔ جن پر گرفت کیے بغیر پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہو سکے گا۔

وفد نے سپیشل سیکرٹری داخلہ کو عزاداری پر ناروا پابندیوں بشمول نئی مجالس اور چاردیواری کے اندر منعقد ہونیوالی مجالس پر قدغن، امن پسند علماء و ذاکرین پر پابندیوں اور عقائد و نظریات میں مداخلت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مذہبی آزادی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی ترجمان حسن کاظمی نے کہا: صوبے میں تکفیری شدت پسند گروپ سرِ عام اشتعال انگیزی اور سوشل میڈیا پر شر انگیز پیغامات نشر کرنے کے مرتکب ہو رہے ہیں لیکن شیعہ مقدسات کی توہین میں ملوث شر پسندوں کے خلاف اس وقت تک قانون حرکت میں نہیں آتا جب تک پورے ملک میں احتجاج نہ کِیا جائے۔

انہوں نے کہا: صوبائی وزراء کی موجودگی میں کافر کافر کے نعرے بلند کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج نہ ہونا لمحۂ فکریہ ہے جبکہ توہین کے جھوٹے الزامات کے تحت مقدمات کی روک تھام کیلئے بھی فوری اقدامات کیے جائیں۔

ٹی این ایف جے کے وفد نے ملک میں بیگناہ افراد کی شیڈول فور میں شمولیت کو ظلم و زیادتی قرار دیتے ہوئے اسے انتہاء پسندوں کے لئے ریلیف دینے کا باعث قرار دیا۔

آخر میں وفد نے ملک میں قیامِ امن کو یقینی بنانے، پاکستان کی خوشحالی و استحکام کیلئے تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے قائد آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی قیادت میں عملی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

سپیشل سیکرٹری داخلہ ظہور حسین نے تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پنجاب کے وفد کی جانب سے پیش کردہ معروضات کو بغور سن کر ان پر ٹھوس اقدامات کا یقین دلایا اور وزارتِ داخلہ کی جانب سے صوبے میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے وفد کو آگاہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .