حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حزب اللہ کی مذہبی کونسل کے سربراہ شیخ محمد یزبک نے حضرت ابا عبداللہ الحسین (ع) کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے خلاف امریکی پابندیاں عزت اور وقار کا تمغہ ہیں، کیونکہ امریکہ دشمن ہے اور اگر "لا الہ الا اللہ" کہے پھر بھی ہم اس پر کبھی یقین نہیں کریں گے۔
مزاحمت،امام حسین علیہ السلام کی برکتوں سے طاقتور ہو گئی ہے
انہوں نے کہا کہ مزاحمت امام حسین علیہ السلام کی برکتوں کے ساتھ طاقتور ہو گئی ہے،اس طرح سے طاقتور ہو گئی ہے کہ کوئی بھی اس کی یا اس کے حق کی خلاف ورزی کی جرات نہیں کر سکتا۔شام کی سرحد پر کچھ جوان شہید ہوئے ہیں اور ہم دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے ہر حالت میں پسپا کرنے کے لئے مزاحمت و مقاومت کو جاری رکھیں گے۔
مقاومت نے بروقت جارحیت کا جواب دیا
شیخ یزبک نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صہیونی دشمن نے رات کے وقت لبنان کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کسی نے اس مذموم کارروائی کی مذمت نہیں کی،مزید کہا کہ مقاومت و مزاحمت نے اپنے کمانڈر کی دانشمندی سے فیصلہ کیا اور جارحیت کا بروقت اور دندان شکن جواب دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ مقاومت و مزاحمت نے اپنے کمانڈروں کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے ملکی دفاع اور لبنان کے خلاف دشمن کی جارحیت کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ کی مذہبی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ مزاحمت 1982ء میں اتفاق رائے کے بغیر وجود میں آئی، 2000ء میں لبنان کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی اور 2006ء میں مکمل طور فتح حاصل کر لی۔ آج کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جنگ اور امن ہمارے ہاتھ میں ہے،انہوں نے اسرائیلی جارحیت اور بمباری کے دوران نہ کوئی بات کی اور نہ ہی احتجاج کیا۔ کیا وہ چاہتے ہیں کہ ہم ہتھیار ڈال دیں؟
ہم امریکہ اور اسرائیل سے نہیں ڈرتے اور شہادت کے لئے تیار ہیں
شیخ یزبک نے کہا کہ ہم امریکہ اور اسرائیل سے نہیں ڈرتے اور ہم اپنی قوم اور لوگوں کی عزت و وقار کی خاطر شہادت کو گلے لگانے کے لئے تیار ہیں۔کچھ لوگوں نے اپنے آپ کو دشمن کی خدمت کے لئے وقف اور مجاہدین کے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں،لیکن نوجوانوں نے بالآخر بیداری کا ثبوت دیتے ہوئے فرصت طلب دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا۔
آخر میں،انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو دانشمندانہ رویے کے ذریعے غلط فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں دیا اور یہ عزاداری حسینی کی برکتوں میں سے ایک ہے، جس سے ہم نے صبر و استقامت اور فتنوں کے خاتمے کا درس لیا ہے۔