۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
آیت الله مظاهری

حوزہ/ حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے کہا کہ امام حسین (ع) کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ حضرت مہدی (ع) ان کی اولاد میں سے ہیں، چنانچہ آئمہ کرام علیہم السلام میں سے 9 ہستیاں بھی آپ(ع)کی نسل سے ہیں اور پیغمبر اکرم(ص) اس مسئلے پر بہت زیادہ تاکید فرماتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اصفہان سے،حضرت آیۃ اللہ مظاہری نے اپنی سلسلہ وار گفتگو کے دوران،محرم الحرام کی مناسبت سے امام حسین علیہ السلام کے فضائل اور اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ حضرت مہدی (ع) ان کی اولاد میں سے ہیں، چنانچہ آئمہ کرام علیہم السلام میں سے 9افراد بھی آپ(ع)کی نسل سے ہیں اور اس سلسلے میں پیغمبر اکرم کی متعدد روایات موجود ہیں اور آنحضرت اس مسئلے پر بہت زیادہ تاکید کرتے تھے۔

آپ نے کہا کہ پیغمبر اکرم (ص) کبھی امام حسین (ع) کو مخاطب کر کے فرماتے تھے کہ آپ کی اولاد میں نویں مہدی (ع) ہیں ان کے ذریعے دنیا سے ظلم و جبر کا خاتمہ ہوگا،اسلام کا علم کرۂ ارض پر لہرایا جائے گا اور دنیا عدل و انصاف سے بھر جائے گی۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے کہا کہ آسمانی لوح کا قضیہ بھی ایک بے مثال قضیہ ہے کہ جس پر امام محمد باقر علیہ السلام کو فخر تھا اور وہ لوح اب امام زمانہ(عج)کے پاس ہے،جب امام حسین (ع) پیدا ہوئے تو خدا نے جبرئیل کے ذریعے حضرت زہرا (س) کو تحفے میں بھیجا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جابر بن عبداللہ انصاری کہتے ہیں کہ جب امام حسین (ع) پیدا ہوئے تو میں حضرت زہرا (س) کی خدمت میں گیا اور ایک بے مثال نورانی لوح کو دیکھا،حضرت زہرا (س) نے فرمایا کہ یہ لوح خدا کی طرف سے ہے اور اس پر آئمۂ طاہرین علیہم السلام کے اسماء مبارکہ ان کے خاص القابات کے ساتھ تحریر ہیں، لہذا،اہل بیت اور چودہ معصومین (ع) کے اسماء اس لوح پر ایک خاص شکل میں تحریر ہیں۔

حضرت آیۃ اللہ مظاہری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ امام حسین علیہ السلام کی عظیم الشان فضیلتوں میں سے ایک ہے جو کسی کے لئے نہیں ہے، نشاندہی کی کہ ان خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ لوح خدا کی جانب سے جبرئیل کے ذریعے حضرت زہرا (ع) کے لئے آیا تھا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس لوح پر ہر ایک امام کی ایک ایک خصوصیت تحریر ہے اور حضرت مہدی (ع) کی خصوصیت یہ ہے کہ ظلم و ستم کا ان کے توسط سے خاتمہ اور اسلام کا پرچم زمین پر لہرایا جائے گا۔

آپ نے مزید کہا کہ دیگر امتیازات میں سے ایک یہ ہے کہ اس لوح پر یہ واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ امام مہدی (ع) امام حسین (ع) کی نسل سے ہیں،یعنی امام حسین(ع) کی اولاد میں سے نویں حضرت مہدی ہیں،اس سلسلے میں امام حسین علیہ السلام کی دو خصوصیات ہیں ایک یہ کہ آپ(ع) أبُ الائمہ ہیں اور یہ امام حسین کے لئے مخصوص ہے اور دوسری یہ کہ حضرت مہدی علیہ السلام ان نو افراد میں سے ایک ہیں۔

آیۃ اللہ مظاہری نے بیان کیا کہ اس سلسلے میں بہت سی روایات ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام کی قیادت میں ہم  شیعوں کے ذریعے دنیا گلستان بن جائے گی۔ ہمارے ہاتھوں اور مہدی موعود کی قیادت میں، کرۂ ارض پر اسلام کا پرچم بلند ہوگا اور پوری دنیا میں عدل و انصاف کا نظام غالب آئے گا۔

آپ نے وضاحت کی کہ امام حسین (ع) اسی مقصد کے لئے کربلا گئے تھے لیکن امت رکاوٹ بنی اور آخر کار امام حسین (ع) جو کرنا چاہتے تھے،اسی کو جامہ عمل پہنانے میں کامیاب ہوئے امام (ع) نے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے مدینے سے قیام کیا تھا۔

مرجع تقلید نے واضح کیا کہ امام حسین (ع) لوگوں کو مخاطب کر کے فرماتے تھے: اے لوگو! دیکھو ظلم نے عالم اسلام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،حق پر عمل نہیں ہو رہا اور باطل سے روکا نہیں جا رہا، اسلامی معاشرے میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضے پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے اور موت میرے لئے شربت سے بہتر ہے،میں ظلم کو ختم کرنے کے لئے قیام کروں گا،میں باطل کو ختم اور حق کی بالا دستی کے لئے قیام کروں گا اور میں پیغمبر اسلام(ص) اور امیر المؤمنین(ع)کی سیرت کو لوگوں کے مابین فروغ دینے کے لئے قیام کروں گا۔

آپ نے مزید کہا کہ امام حسین (ع) نے تاکید کر کے فرمایا:اے لوگو! میرے قیام کا مقصد یہ نہیں ہے کہ میں ریاست حاصل کروں،میرا قیام اس لئے نہیں ہے کہ نعوذ باللہ میں مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کروں،بلکہ میرے قیام کا مقصد،امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا ہے،میرے قیام کا ہدف، رسول اللہ(ص)اور علی ابن ابی طالب علیہم السلام کی سیرت طیبہ کو زندہ رکھنا ہے،آپ علیہ السلام ان اہداف و مقاصد کی خاطر کربلا گئے تھے لیکن امت نے فرزند رسول(ص)کا ساتھ نہیں دیا اور آپ کو شہید کردیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .