۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا منظور علی نقوی

حوزہ/ ہندوستان میں مسلمانوں کی طرح برادران اہل ہنود بھی جوش و خروش کے ساتھ امام حسین علیہ السلام مظلوم کی عزاداری کیا کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا منظور علی نقوی نے بتایا کہ ہمارے ہندوستان میں بھی امام مظلوم کی عزاداری مدتہائے دراز سے منائی جاتی ہے. ایران عرب شام مصر کی عزاداری سے یہاں کے رسوم عزاء میں کافی فرق ہے مذکورہ ممالک میں عزاء حسین علیہ السلام صرف شیعیان حیدر کرار سے مخصوص ہے لیکن ہندوستان میں کسی بھی خاص فرقہ و قوم کی قید نہیں ہے۔ حسین صرف شیعوں اور مسلمانوں کے ہی نہیں ہیں امام حسین علیہ السلام کل عالم انسانیت کے حسین ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مام حسین علیہ السلام کا پیغام عام ہے کسی خاص قوم و قبیلہ سے اس کو مختص نہیں کیا جا سکتا اس لئے کہ شیعوں کے علاوہ اہل سنت و اہل ہنود بھی عزاء امام حسین علیہ السلام میں کافی حصہ لیتے ہیں اگر چہ ہندوستان میں ایک ایسا طبقہ بھی موجود ہے جو خوش عقیدہ اہل سنت کو عزاء امام حسین علیہ السلام سے روکنے کی کوشش کرتا ہے اور اپنے خود ساختہ فتؤں سے عزاء امام حسین علیہ السلام کو کفر و بدعت قرار دیتا ہے۔

مولانا عبد الرحمن صاحب لکھنؤی المخاطب مقبول النبی ارشاد فرماتے ہیں کہ علماء ظاہر کے دین کا عجب حال ہے کہ وہ جس کو چاہتے ہیں کافر کہ دیتے ہیں اور شمر ملعون کو جو امام حسین علیہ السلام کا قاتل ہے مومن سمجھتے ہیں.
اس سلسلہ گفتگو میں ارشاد فرماتے ہیں کہ جب شمر ملعون سینہ مبارک امام حسین علیہ السلام پر ذبح کرنے کے لئے سوار ہوا تو ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا تو فرزند رسول کے مرتبہ سے ناواقف ہے جو تو یہ ارادہ کر رہا ہے یہ سن کر اس مردود نے اپنا عمامہ سر سے اتارا اس میں سے ایک فتویٰ کا کاغذ نکالا اور دکھایا جس میں ٢٠٠ علماء وقت نے امام حسین علیہ السلام کے قتل کا فتویٰ دیا تھا. اور ان سب کی مہریں اس پر ثبت تھیں۔

ہندوستان میں مسلمانوں کی طرح برادران اہل ہنود بھی جوش و خروش کے ساتھ امام حسین علیہ السلام مظلوم کی عزاداری کیا کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .