۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
ابراہیم زکزاکی

حوزہ/ حرم امام رضا علیہ السلام کے خطیب نے شہداء زاریا (نایئجیریا) کے اہل خانہ کے اجتماع میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: شیخ زکزاکی تحریک حسینی علیہ السلام کے علمبردار ہیں اور ان کے افکار کی نہ صرف نایئجیریا بلکہ پوری دنیا میں ترویج ہونی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشہد مقدس میں جامعۃ المصطفی(ص) میں ثقافتی امور کے مشیر حجت الاسلام و المسلمین حسن مهدویان نے حرم امام رضا علیہ السلام میں شہدائے سانحہ زاریا کے اہل خانہ کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے کہا: سب سے بڑا انفاق اپنے اہل خانہ سے گزر جانا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قیام عاشورہ عالمی قیام میں تبدیل ہوگیا کیونکہ امام حسین علیہ السلام بھی راہ اسلام میں اپنے اہل خانہ سے گزر گئے تھے۔

شیخ ابراہیم زکزاکی بھی حضرت ابا عبداللہ الحسین (علیہ السلام) کی پیروی کرتے ہوئے دشمن سے برسرِپیکار ہیں اور انہیں اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان کی کوئی پرواہ نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: عاشوراء صرف 61ہجری کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ آج بھی شمر اور یزید موجود ہیں جو امام حسین (علیہ السلام) کے زمانے کے شمر اور یزید سے زیادہ ظالم اور سفاک ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ہمیشہ امام حسین (علیہ السلام) کا یارومددگار ہونا چاہئے۔

حجت الاسلام مہدویان نے کہا: انسان کی خوشبختی اور اچھا انجام سیرت اہل بیت (علیہم السلام) کی پیروی کرنے میں ہے اور قرآن و اھلبیت علیھم السلام انسانوں کی ہدایت کے دو راستے ہیں۔ ہمیں اہل بیت علیہم السلام اور قرآن کے راستے پر چلنا چاہئے۔

یاد رہے کہ اس پروگرام میں شہدائے سانحہ زاریا کے والدین،  بیویوں اور شیخ زکزاکی کی تین بیٹیوں نے شرکت کی۔اس پروگرام کا اہتمام آستانہ قدس رضوی(ع) کے غیر ایرانی زائرین کے شعبے نے کیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .