۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ علی رضا رضوی

حوزہ/ ہم عبادات کا طریقہ اہل بیت علیہم السلام سے دیکھتے ہیں ان سے سیکھتے ہیں، کیونکہ اہل بیت ہمہ وقت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ساتھ ہوتے تھے، انہوں نے ان کو وضو کرتے دیکھا، نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، طریقہ نماز سے لیکر سارے آداب ہمیں اہل بیت علیہم السلام سے معلوم ہوتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ بارگاہ سیدالشہداء خیرالعمل انچولی کے زیر اہتمام مرکزی مسجد و امام بارگاہ میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی آٹھویں مجلس عزا سے معروف عالم دین و خطیب اہلیبیت پاکستان علامہ سید علی رضا رضوی نے "عبادت اور معرفت" کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم عبادات کا طریقہ اہل بیت علیہم السلام سے دیکھتے ہیں ان سے سیکھتے ہیں، کیونکہ اہل بیت میں بی بی سیدہ سلام اللہ علیہا، امام علی علیہ السلام، نواسہ رسول امام حسن و امام حسین علیہم السلام ہمہ وقت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ساتھ ہوتے تھے، انہوں نے ان کو وضو کرتے دیکھا، نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، طریقہ نماز سے لیکر سارے آداب ہمیں اہل بیت علیہم السلام سے معلوم ہوتے ہیں۔کیونکہ جب رسول خدا (ص) ، وضو گھر سے کرتے تھے، نماز پڑھاتے تھے ان کا رخ قبلے کی طرف ہوتا تھا ، کس چیز پہ سجدہ کررہے ہیں ، یہ سب بہتر طور پہ وقت تہجد ان کے اہلبیت دیکھتے تھے، آنکھیں کھلی ہوتی تھی یا بند، ہاتھ کھلے ہوتے تھے یا بند، یہ سب ہمیں اہل بیت سے معلوم ہوتا ہے۔ اہلبیت نے نماز کا طریقہ دیکھا ہے، ہم سیرہ نبوی (ص) کو اہلبیت کی نظر سے دیکھتے ہیں کیونکہ گھر کی بات ، گھر والے ہی بہتر طور پہ بتاسکتے ہیں۔

انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ میری کوشش ہے عبادت کا پورا تصور پیش کروں، عبادت ویسی کرنی ہے جیسے رسول خدا (ص) نے بتائی ہے کیونکہ وحی ان پہ آئی ہے۔حدیث ہے زمین کو میرے لیے سجدہ گاہ بھی بنایا گیا اور پاکیزہ بنایا گیا چھٹے امام سے پوچھا گیا کس چیز پہ سجدہ ہوتا ہے؟آپ نے کہا:دو شرائط ہیں نہ وہ کھائی جاتی ہوں ، نہ پہنی جاتی ہوں۔

زمین پہ سجدہ ہوجاتا ہے اور زمین سے اگنے والی چیزوں پہ، سجدہ زمین پہ، مٹی پہ، لکڑی پہ ،پتے پہ ہوجاتا ہے۔ پوچھا امام آپ خاک شفا پہ سجدہ کیوں کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا ؛ سب سے پہلے سجدہ گاہ اور تسبیح خاک شفا سے امام سجاد علیہ السلام نے بنائی۔

اس سے پہلے کئی مرتبہ رسول خدا (ص) ایک مٹی کا ڈھیلا رکھتے تھے ، اس پہ سجدہ کرتے تھے، بی بی ام سلمی کو بتایا تھا کہ جبریل امین آئے تھے یہ مٹی کربلا سے لیکر، تو پیامبر اکرم (ص) نے بتایا مٹی کے اوپر سجدہ کرنا سنت ہے ، بدعت ہے۔

روزہ ہمیں ان کی طرح رکھنا ہے اول فجر سے اول مغرب تک ۔ہمیں اپنی عبادات میں اہل بیت کی مدد لینی ہے ان کی احادیث کو پڑھنا ہے، اسی طرح جب یہ عبادات خالص ہوجایے گی اہل بیت کی معرفت مل جائے گی۔

آپ نے بتایا کہ اہلسنت برادران بھی مجلس سننے آتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ کی مجالس سے ہمیں کافی مفید اور بہترین معلومات ملتی ہیں۔ اسی ضمن میں آپ نے دوسرے علاقوں جہاں جہاں مجالس عزا برپا کی جارہی ہیں وہاں کہ انتظامات کو بہتر بنانے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، چونکہ شیعیان حیدر کرار کے علاوہ مختلف مسالک کے لوگ بھی مجلس عزا میں شریک ہوتے ہیں، کسی کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔

آپ عزاداران حسین ابن علی علیہ السلام اصول قوانین اور SOPs کی پابندی کے ساتھ مجالس عزا میں شریک ہوں ، اور ہدایات پہ عمل کریں۔اپنا اور اپنے اطراف کا خیال رکھیں کوئ شرپسند عناصر کو کامیاب نہ ہونے دیں۔
 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .