۲۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۹ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 17, 2024
نائیجیریہ

حوزہ/ نائیجیریا کے دارالحکومت سمیت مختلف شیعہ علاقوں میں حکومت کی سیاسی پالیسیوں اور شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی پانچ سالوں سے گرفتاری کے خلاف مظاہروں کی ایک نئی لہر نے جنم لیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کے دارالحکومت اور شیعہ نشین علاقوں میں لوگ حکومت کی سیاسی پالیسیوں اور تحریک اسلامی نائیجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کے پانچ سالوں سے گرفتاری کے خلاف  ایک بار پھرسڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نائیجیریا کے دارالحکومت "ابوجا" میں جب مظاہرین سڑکوں پر نکلے تو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فوجیوں اور اسپیشل گارڈز نے ان پر ہلہ بول دیا۔  وہ کچھ مبلغین کو بھی گرفتار کرنا چاہتے تھے لیکن مظاہرین کی مداخلت کی وجہ سے وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔مظاہرین اور فوجیوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی ایک مظاہرین اور اسپیشل گارڈز کا ایک فرد زخمی ہو گیا۔

یاد رہے کہ پرامن مظاہرین پر نائیجیرین فوجیوں کے اس دفعہ حملے پر نائیجیریا اور بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور ثقافتی شخصیات نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .