۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شیخ علی دعموش رئیس شورای اجرایی حزب الله

حوزہ/شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن،حزب اللہ کا محاصرہ کرنے اور مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد اب معاشی اور مالی دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ علی دعموش نے اپنی ایک تقریر میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ مزاحمت نے 1993ء ، 1996ء اور 2006ء کے دوران جنگوں، دھمکیوں، چیلنجوں اور مشکلات کا سامنا کیا اور ان پر فاتحانہ انداز میں قابو پایا،مزید کہا کہ ہمیں بغاوت،تکفیری جارحیت، دھماکوں کا سامنا کرنا پڑا،لیکن یہ سب ناکام رہے اور ہم نے عظیم کامیابیاں حاصل کیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2006ء کی جنگ کی فتح سے تیار کردہ مساوات ناقابل تغیر ہیں اور دشمن کی طرف سے مساوات کے اصولوں کو توڑنے کی کسی بھی کوشش کا فیصلہ کن اور دندان شکن جواب دیا جائے گا۔

مزاحمت کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا

حزب اللہ کے سینئر رکن نے مزید کہا کہ مزاحمت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے یا لوگوں کو اس کے خلاف اکسانے کےلئےمعمولی واقعات یا احتجاجی موقف کا غلط استعمال کرنے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور مزاحمت،لبنان کا دفاع اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنی ذمہ داریوں سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی۔

دشمن نے مختلف میدانوں میں شکست کے بعد،معاشی اور مالی دباؤ کا رخ کیا ہے

شیخ دعموش نے کہا کہ دشمن کو ہر طرف سے شکست، مایوسی اور حزب اللہ کا محاصرہ کرنے اور مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد،معاشی اور مالی دباؤ بڑھانے کا ارادہ کیا ہے،لیکن دشمنوں کے یہ عزائم،ملت لبنان کی ثابت قدمی،استحکام، صبر اور مضبوط ارادے سے ناکام ہو جائیں گے۔

ہم امریکہ،اسرائیل اور ان کے حامیوں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کریں گے

انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر ملک کے اندر اور باہر مزاحمت کے خلاف اشتعال انگیزیوں اور الزام تراشیوں کا مقصد یہ ہے کہ ہم لبنان میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے میدان خالی کریں، تاکہ امریکی اور اسرائیلی اہداف کو حاصل کیا جا سکے،تو وہ دھوکے میں ہیں۔ ہمارے مرد و زن،بچے،نوجوان اور مزاحمتی جنگجو اس میدان میں رہیں گے اور امریکہ،اسرائیل اور ان کے آلہ کاروں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے یہ جنگ جیتیں گے اور تمام مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .