۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
شیخ نعیم قاسم معاون دبیرکل حزب الله لبنان

حوزہ/ شیخ قاسم نے کہا: "مشترکہ خیالات سے مراد، شام، لبنان اور دوستانہ اور برادر ممالک کے لوگوں کی معاشی ، سماجی اور معاش کے مسائل کو حل کرنا ہے۔"

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے پہلے کی طرح لبنان اور شام کے درمیان برادرانہ تعلقات بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن قانون کی خلاف ورزی کرکے شام کے خلاف امریکی محاصرے کی ناکامی ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے، جس میں سیاسی اور معاشی فتوحات شام اور لبنان کے مفاد میں ہوگی۔

حزب اللہ نے زمین اور لوگوں کو آزاد کرانے کے لیے اسرائیل کے سامنے استقامت کا مظاہرہ کیا 

لبنان میں شام کے سفیر علی عبدالکریم علی سے ملاقات کے دوران ، انہوں نے کہا: "حزب اللہ نے اسرائیل سے زمین اور لوگوں کو آزاد کرانے کے لیے مزاحمت کی ہے اور وقار کے حصول کے لیے معاشی اور سماجی محاصرے کا سامنا کیا ہے اور لبنان کی آزادی اور اس کے شہریوں کے لیے سماجی اور سیاسی حمایت اور وقار سے متعلق تمام شعبوں میں امریکی اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرے گا۔

شامی سفیر کے بارے میں شیخ قاسم نے کہا: "میں نے شام کے سفیر کے پر امید تبصرے اور لبنان کی صورت حال کے بارے میں ریڈنگ اور شام اور لبنان اور خطے کے ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو کامیابی سے فعال کرنے کے امکان کے بارے میں ان کی خوشخبری سنی۔" اس کے مطابق مصر سے گیس درآمد کی جاتی ہے ، اردن سے بجلی ، عراق اور اردن کے ساتھ مواصلات اور مشرق کے ساتھ عام طور پر شام کے ذریعے مواصلات کئے جاتے ہیں۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: "اس میٹنگ میں ہم نے شام کی فتح اور دہشت گردی کے خلاف مزاحمت پر توجہ مرکوز کی جو خطے اور دنیا کے لیے خطرہ تھا، اور یہ کہ شام اور لبنان استحکام اور فتح میں ایک ہی محاذ پر ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا: "صہیونی دشمن حیران ہے اور تکفیری دہشت گردی سرمایہ کاری کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تبدیل کر رہی ہے ، اور یہ سب طاقت کی نشانیاں ہیں جن میں سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔"

آخر میں شیخ قاسم نے کہا: "مشترکہ خیالات سے مراد، شام، لبنان اور دوستانہ اور برادر ممالک کے لوگوں کی معاشی ، سماجی اور معاش کے مسائل کو حل کرنا ہے۔"

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .