۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
کراچی میں شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

حوزہ/ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اس کے آئین میں پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کو یہ حقوق حاصل ہے کہ وہ اس ملک میں آزادی کے ساتھ اپنی عبادات اور دینی رسومات کو بجا لاسکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما اور عمائدین نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد شہری آزادی و شہری حقوق کے حوالے سے ہے۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اس کے آئین میں پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کو یہ حقوق حاصل ہے کہ وہ اس ملک میں آزادی کے ساتھ اپنی عبادات اور دینی رسومات کو بجا لاسکتے ہیں، اور ریاست اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی یہ حق صرف مسلمانوں کو حاصل نہیں ہے بلکہ اس ملک میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کو حاصل ہے حتیٰ کہ جو لوگ اس ملک میں اقلیت میں ہیں ان کو بھی آئین پاکستان اجازت دیتا ہے اور یہی وعدہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان بناتے وقت ہم سے کیا تھا، مگر ہم گذشتہ کئی سالوں سے اس ملک میں دیکھ رہے ہیں کہ اہل تشیع کو ان کے بنیادی حقوق سے روکا جارہا ہے مجالس عزا و جلوس عزا یہ ہمارا آئین حق ہے ۔مگر مختلف انداز میں اس میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جو ایک افسوس ناک اور قابل مذمت عمل ہیں ۔

یہ ہمارے شہری آزادی پر حملہ ہے ،اس سال عاشورہ و چہلم امام حسین ؑ کے موقع پر جن افراد نے اپنے اپنے علاقوں کے جلوسوں میں پیدل چل کر شرکت کی ان پر’’ایف ائی آر ‘‘ درج کرنا یہ کونسا قانون ہے اور وہ بھی پولیس جو ریاست کا ادارہ ہے وہ اپنی مدعیت میں’’ ایف آئی آر‘‘ درج کرے یہ سب صوبائی حکومت کی نا اہلی اور ان کی بدنیتی پر مبنی عمل ہے ۔

ایک طرف اس ملک میں ہمارے مزدورں کے گلے کاٹے جارہے ہیں اور دوسری طرف جھوٹے مقدمات درج کر کے فورتھ شیڈول میں لوگوں کو ڈالا جارہا ہے لہذا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 14فروری 2021 ؁ بروز اتوار کو سکھر پریس کلب سے کراچی وزیر اعلیٰ ہائوس تک لانگ مارچ کریں گے اور وزیر اعلیٰ ہائوس کا گھرائو کرینگے جس میں سندھ بھر سے ہزاروں لوگ شرکت کرینگے۔

ہماری تیاریاں مکمل ہیں ہم نے حکومت سندھ کے وزراء سے ملاقاتیں بھی کی اور چیف منسٹر صاحب نے یہ پپغام بھی دیا تھا کہ ہم جلد ’’ایف آئی آر‘‘ واپس لے لینگے، لیکن اب تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا، اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لعل شہباز قلندر بھٹ شاہ، اور عبداللہ شاہ غازی کے مزارات کو کھول دیا جائے گا اور جو افراد فورتھ شیڈول میں ہے ان کے ناموں کو خارج کیا جائے لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہوا۔

5 فروری یوم کشمیر ہے لہذا ہم نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے سندھ بھر میں ہندوستانی مظالم کے خلاف پر امن احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔جس میں مودی کے پتلے نظر آتش کئے جائیں گے۔

اس کانفرنس سے علامہ سید ناطر عباس تقوی، علامہ شبیر حسن میثمی، علامہ عابد رضا عرفانی، مولانا رضی حیدر، مولانا رجب علی بنگش، مولانا غلام محمد کرراوی، مولانا جعفر سبحانی، علامہ نثار احمد قلندی، علامہ علی کرار نقوی و دیگر عمائدین نے خطاب کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .