حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے زائرین کو درپیش مسئلہ حکومت کے سامنے اُٹھا دیا۔ علامہ محمد حسین اکبر کی جانب سے این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر کو خط لکھا گیا ہے، جس میں زائرینِ امام حسین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ علامہ محمد حسین اکبر نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے، حکومتی اقدامات سے پاکستان موذی وبا سے محفوظ رہا۔
انہوں نے کہا کہ کربلائے معلیٰ جانے والے زائرین کیلئے اچانک نئی پالیسی جاری کر دی گئی ہے، جو ناقابل قبول ہے، زائرین اپنے ویزے، ریٹرن ٹکٹ، ہوٹل ٹرانسپورٹ کے معاہدے سب کچھ مکمل کرکے عراق روانگی کیلئے ائیر پورٹس پر پہنچ رہے ہیں، ان کو وہاں جا کر سول ایوی ایشن کے عملہ کی طرف سے این سی او سی کی طرف سے کوویڈ نائنٹین کیلئے ویکسینیشن کی دونوں ڈوز لگانے کی نئی شرط اور نئی پابندیوں سے آگاہ کرکے جہازوں پر سوار ہونے سے روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ستم بالائے ستم زائرین کی تعداد بھی 1300 سے 1500 تک محدود کر دی گئی ہے، حکومت کا یہ دوہرا معیار زائرین کے ساتھ زیادتی ہے، فوری ڈبل ڈوز لگوانا ناقابل عمل تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کے ویزا، ناقابل واپسی ریٹرن ٹکٹ کے پیسے، ہوٹلوں کی بکنگ کے پیسے، ٹرانسپورٹ کے ایڈوانس دیئے ہوئے ناقابل واپسی پیسے، زائرین کو مالی طور پر دیوالیہ کرنے کے مترادف ہے اور گروپ لیڈران اور کاروان سالاروں اور زائرین کے درمیان ایک نئی کھلم کھلا جنگ شروع کرنے کا بہانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو اربعین کیلئے روانگی کی فوری اجازت دی جائے جبکہ حکومت عراق نے ہر زائر کو صرف سات دن کا ویزا دیا ہے، وقت بہت کم ہے، حکومتی سطح پر اثر و رسوخ استعمال کرکے مدت میں اضافہ کرے۔