حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر پر قائم قرنطینہ میں زائرین کی مشکلات کو حل کیا جائے اورضروری سہولیات فوری مہیا کی جائیں ، پاکستان ہاﺅس میں موجوددل ، شوگرا وردیگر امراض میں مبتلا زائرین کیلئے طبّی سہولیات کا خاطر خواہ انتظام کیا جائے اور ڈاکٹر ز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ ادویات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔علاوہ ازیں تازہ ترین صورتحال کے مطابق پاکستان ہاﺅس میں حفظان صحت کے ناقص انتظام کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں، زائرین کو باسی کھانا دینے سے گریز کیا جائے اور تازہ معیاری کھانا فراہم کیا جائے ، سردی کی شدت میں اضافے کے باعث گرم بستروں اور لحاف کی کمی کو دور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا وقت کی ضرورت ہے لیکن مدت پوری کرنیوالے زائرین کی واپسی کیلئے بھی قابل قبول پروگرام ترتیب دیا جائے۔ تفتان بارڈر پر زائرین کو قرنطینہ میں رکھنے اور دیگر انتظامات کےلئے زائرین کے مسائل و مشکلات کو عوامی بنیادی مسئلہ تسلیم کیا جائے اورزائرین کی ممکنہ اور پیش آمدہ مسائل کے بہتر اور مناسب حل کیلئے منظم پروگرام مرتب کیا جائے اور خواتین ، بچوں اور بزرگوں کے احترام اور انتظام کو مقدم سمجھا جائے۔انہوں نے مزیدکہاکہ تفتان قرنطینہ میںہزاروں زائرین میں سے کسی ایک میں بھی کروناوائرس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔واضح اور منظم پروگرام کے اعلان میں تاخیر سے زائرین، لواحقین اور عوام میںشدیدبے چینی و اضطراب پایا جارہاہے،لازم ہے کہ جو زائرین قرنطینہ میںقیام کی مدت پوری کر چکے ہیں انہیں جلد از جلد باحفاظت گھروں کو روانہ کیا جائے اورجو زائرین بارڈر پر موجود ہیں انہیں دوران قیام ہمہ قسمی مناسب سہولیات فرہم کی جائیں،ان کی روانگی کا بہتر ، مناسب اور قابل قبول پروگرام ترتیب دیا جائے کیونکہ پروگرام واضح ہونے سے ہی زائرین ، لواحقین اور عوام کی بے چینی و اضطراب میں کمی ممکن ہوگی اور ممکنہ مسائل و مشکلات بھی پیدا نہیں ہوں گے۔
آخر میں قائدملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے تمام مریضوں کی جلد شفا یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ زائرین اس بیماری کے انسدادکیلئے احتیاطی تدابیر کو ہرگز نظر انداز نہ کریں۔