حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی میں نوجوانوں کا بڑا کردار ہوتاہے، صحت مند معاشرے کےلئے ضروری ہے کہ نئی نسل کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کےلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے، سورة حج آیت نمر 41میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ”یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار دیں تو وہ نماز قائم کریں گے اور زکوٰة ادا کریں گے اور نیکی کا حکم دیں گے اور برائی سے منع کریں گے اور تمام امور کا انجام اللہ کے ہاتھ میں ہے “۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کی تربیت ، مثبت سوچ،مثبت طرز عمل، بے راہ روی سے بچانے کےلئے مستقل بنیادوں پرانتظام کرے ۔ نوجوان نسل کو بے راہ روی سے بچانے کےلئے صحت مندانہ سرگرمیوں کے انعقاد کے ساتھ ایسا ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کرسکیں ، نوجوان بھی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں ۔
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اقوام متحدہ کی جانب سے2014ءمیں جنرل اسمبلی کے منظور کردہ ”ورلڈ یوتھ سکلز ڈے “ کے موقع پر اپنے پیغام اور جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مجلس عاملہ کے وفدسے ملاقات کے دور ان کیا۔ جے ایس او کے مرکزی وفد نے ذیشان شمسی کی سربراہی میں قائد ملت جعفریہ پاکستان سے ملاقات کی اور طلباء کو درپیش مسائل بارے آگاہ کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اس وقت ملک کو جہاں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں وہیں بہتر تعلیم و تربیت اور صحت مند معاشرہ بنانے کے چیلنج کا بھی سامنا ہے، پوری دنیا کی طرح پاکستان کے معاشرے پر بھی ایک طرف سائنسی ترقی، ٹیکنالوجی کی تیز رفتاری سمیت دیگر امور کے اثرات پڑ رہے ہیں اور دوسری جانب خطے کی بدلتی صورتحال بھی اثر انداز ہورہی ہے، ایسے حالات میں لازم ہے کہ نئی نسل کو نئے مسائل ، چیلنجز سے نہ صرف آگاہ کیا جائے بلکہ ایسے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں جو نوجوان نسل کو بے راہ روی سے بچاتے ہوئے صحت مندانہ سرگرمیوں کے انعقاد کے ساتھ ایسا ماحول فراہم کیا جائے تاکہ نوجوان ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کرسکیں۔
تعلیم یافتہ وہنر مند افراد ہی معاشروں اور قوموں کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور اس حوالے سے ملک کے بڑے اداروں، فرمز، کمپنیز اور ہنر مندوں کی تنظیموں کے مابین ایسا مکالمے کا ہتمام کیا جائے تاکہ معاشرے کے نوجوانوں کی مہارت نکھر کر سامنے آئے کیونکہ پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جن کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوان نسل پر مشتمل ہے اور یہ ایک بڑا سرمایہ ہے جسے بہتر انداز میں پروان چڑھا کر پاکستان کو خطے میں رول ماڈل بنایا جاسکتاہے۔