۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ سید نیاز حسین نقوی

حوزہ/علامہ نیاز حسین نقوی نے مطالبہ کیا کہ ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ ان کے پاس اخراجات ختم ہو چکے ہیں۔حکومت خصوصی پروازوں کے ذریعہ انہیں وطن واپس لائے اور طبی تحقیق و نگہداشت کے تقاضے پورے ہونے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ حضرت ابوطالب کے احسانات اور کردار کا کوئی ذمہ دار مسلمان انکار نہیں کر سکتا۔فقط شعب ابوطالب کے ایام میں حضرت ابو طالب علیہ السلام کی قربانی کا احسان بھی مسلمان نہیں اتار سکتے۔ اپنے بیٹے علی ؑ کو رسول اکرم کے بستر پر سلا کر رسول ِ خدا کی جان بچاتے۔رسول اکرم جیسی عظیم ترین ہستی نے حضرت ابو طالب کی انہی خدمات کی وجہ سے ا ±ن کے انتقال کے سال کو “غم کا سال ”قرار دیا۔افسوس کہ آج ایک جاہل مولوی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اِس عظیم چچا کے بارے خرافات بیان کرتاہے۔یہ دراصل یزیدی فکر کا تسلسل ہے۔ ایسے لوگ یا تو رسول و آل رسول سے بغض رکھتے ہیں یا کسی کے ایجنٹ ہیں۔ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ مظلوم بھارتی مسلمانوں سے اظہار ِ ہمدردی کرے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے قطیف کے 48بے گناہ شیعوں کو قید اور موت کی سزاءقابل مذمت ہے۔ ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ کرونا وائرس کے بارے وزارت ِ صحت کی ہدایات اور حفاظتی تدابیر پر ضرور عمل کیا جائے۔ دینی نکتہ نظر سے ڈاکٹروں اور ماہرین کی ہدایات پر عمل لازم ہے۔

جامع مسجد علی جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 رجب نویں تاجدار امامت حضرت امام محمد تقی ؑ کا یومِ ولادت ہے۔ 7 سال کی کم سنی میں امامت پر فائز ہوئے۔ 25 سال کی عمر میں شہید کیے گئے۔ مامون عباسی نے بدنیتی کی بنا پر اپنی بیٹی ام الفضل کی آپ سے شادی کرائی تاکہ اولاد ہونے کے بعد اس پر فخر کرے لیکن اس کی بیٹی لاولد ہی رہی۔ بیٹی دے کررشتہ قائم کرنے سے عظمت و فضیلت حاصل نہیں ہوتی۔ کم عمری کے باوجود امام محمد تقی ؑ نے بہت سے علمی کمالات کا اظہار کیا۔دیگر مکاتب کے بڑے علماءسے مناظرے کیے۔معروف عالم دین اکثم سے مشہور مناظرہ قابل ِ ذکر ہے جس میں حالت ِ احرام میں شکار کے بارے اس کے ایک سوال کی اِس قدر شِقیں بیان فرمائیں کہ وہ حیران و پریشان رہ گیا۔

علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ بھارت کے کشمیر اور دہلی میں ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ مظلوم بھارتی مسلمانوں سے اظہار ِ ہمدردی کرے۔ ولی امرالمسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے واضح طور پر ان مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ایران اور ترکی کے علاوہ کسی مسلمان ملک کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ بھارتی مسلمانوں سے اظہار ہمدردی کرے۔ حالیہ دنوں میں سعودی حکومت کی طرف سے قطیف کے 48بے گناہ شیعوں کو قید اور موت کی سزاءسناناافسوسناک اور قابل مذمت ہے۔آل سعود کے مظالم کا سعودی عرب کے شیعہ ایک عرصے سے شکار ہیں۔ گذشتہ 9 سال میں 133 شیعوں کو شہید اور 1000 کے قریب بے گناہوں کو جیل بھیجا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ ان کے پاس اخراجات ختم ہو چکے ہیں۔حکومت خصوصی پروازوں کے ذریعہ انہیں وطن واپس لائے اور طبی تحقیق و نگہداشت کے تقاضے پورے ہونے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .