۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ سید نیاز حسین نقوی

حوزہ/ علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا کہ عوام کو حکومت کی طرف جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کرنا چاہیے۔ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص اپنا چیک اپ کروائے اور علاج کروائیں کیونکہ کوئی ایک متاثرہ شخص پورے خاندان کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا دین مبین کی حفاظت اور ترقی میں اہم کردار ہے، یہ جدوجہد کسی معصوم سے کم نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کربلا کے بعد یزید کی حکومت کے مظالم کو بے نقاب کرنا ان کی جرات و بہادری کی بہترین مثال ہے۔ زینب سلام اللہ علیہا کی یاد منانے اور ان کی دینی خدمات کی تشہیر کیلئے خمسہ مجالس زینبیہ کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ کرونا وائرس پوری دنیا میں خوف کی علامت بن چکا ہے، اب تک دنیا بھر میں 100 سے زائد ممالک متاثر ہو چکے ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، ایران میں نماز جمعہ کے اجتماعات بھی نہیں ہوئے۔ اللہ تعالی کا لطف وکرم ہے کہ ابھی تک پاکستان محفوظ ہے، کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔ عوام کو حکومت کی طرف جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کرنا چاہیے۔ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص اپنا چیک اپ کروائے اور علاج کروائیں کیونکہ کوئی ایک متاثرہ شخص پورے خاندان کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ جانشین رسول امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی خانہ کعبہ میں ولادت منفرد فضیلت ہے، جو دنیا کی کسی دوسری شخصیت کو حاصل نہیں، خاتون جنت جگر گوشہ رسول حضرت فاطمة الزہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے والد گرامی کا زندگی بھر ساتھ دیا، ان کے فرمودات، کلمات اور تعلیمات پر مشتمل "صحیفہ فاطمہ" سے قرآن و سنت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ جامع علی مسجد جامعہ المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اہلبیت اطہار سے مراد پانچ مقدس شخصیات حضرت محمد مصطفی، حضرت امام علی، حضرت فاطمہ الزہرا، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین علیہم السلام ہیں۔ اہلبیت کی اصطلاح عمومی نہیں خصوصی ہے جو پانچ شخصیات سے منسوب ہے، جبکہ کسی اور شخصیت نے اپنے اہلبیت ہونے کا دعویٰ بھی نہیں کیا، آیت تطہیر کے نزول کے وقت زوجہ رسول حضرت ام سلمیٰ سلام اللہ علیہا کو چادر تطہیر میں آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .