۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عارف علوی

حوزہ/مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نائب صدروفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کو ٹیلی فون کیا اور ان سے اپیل کی کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں علما ءکرام حکومت کا ساتھ دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نائب صدروفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کو ٹیلی فون کیا اور ان سے اپیل کی کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں علما ءکرام حکومت کا ساتھ دیں۔ ملک کے تمام طبقات سیاسی مذہبی اور مسلکی اختلافات بھول کر ایک آواز ہوجائیںاور قومی جذبے کے ساتھ موذی وبا کا مقابلہ کریں۔انہوں نے کورونا وائرس کے متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے نوجوان رضاکاروں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا۔ علامہ نیاز نقوی نے یقین دہانی کروائی کہ مشکل کی اس گھڑی میں علما حکومت کے ساتھ ہیں۔ بھر پور تعاون کررہے ہیں اور مزید بھی کریں گے۔ انہوں نے زوردیا کہ اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے حکومت فوری ا ور مو ¿ثر اقدامات کرے۔اس بحران سے نمٹنے کیلئے شیعہ علماء،تنظیمیں ، مخیرین اور نوجوان حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیلئے تیار ہیں۔ جن نکات کی طرف صدر پاکستان نے متوجہ کیا ہے ہم خود بھی اس پر پہلے سے عمل کر رہے ہیں اور ملک بھر میں اپنے مدارس ، علماء، آئمہ جمعہ وجماعت کو بھی تاکید کر رہے ہیں۔ البتہ علامہ نیاز نقوی نے صدر مملکت، وزیر اعظم، آرمی چیف، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی برائے صحت، اطلاعات اور تعلیم کے نام خط میں متوجہ کیا اور زوردیا کہ میڈیا سے مخصوص قسم کا پروپیگنڈا قومی یکجہتی کی فضاءکو متاثر کر رہا ہے۔ اس آزمائش و مصیبت کو مقامات ِ مقدسہ کے زائرین سے جوڑنانہ صرف خلاف ِ حقائق بلکہ قومی یکجہتی کی فضاءکے بھی منافی ہے۔وائرس کے پھیلاﺅ کے اسباب و عوامل سے سب ذمہ داران بخوبی آگاہ ہیں۔ عوامی رائے سازی میں میڈیا کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، اِس حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیںاور منفی تاثر اجاگر کرنے کی حوصلہ شکنی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک سے واپس آنے والے مسافروں بالخصوص زائرین کیلئے بنائے گئے کیمپوں کی صورتحال اطمینان بخش نہیں۔شیعہ علماءو تنظیموں کو ان کیمپوں تک رسائی دی جائے تاکہ حکومت کا ہاتھ بٹا سکیں۔وفاق المدارس الشیعہ کے نائب صدر نے مطالبہ کیا کہ کیمپوں میں صفائی ، غذا اور علاج کی فراہمی اور معیار کو یقینی بناتے ہوئے حکومتی اہلکاروں کے ساتھ شیعہ علماءو تنظیموں کے نمائندگان کو بھی شامل کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .