۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر 1988ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں شہری آزادیوں کو سلب کرنے کی کوشش ناکام بنانے کیلئے درجنوں عزاداروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور قربانی دیکر عوام کی شہری و آئینی حقوق کا تحفظ کرکے آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق و شہری آزادی پاکستانی عوام کا آئینی حق ہے اور شہری و آئینی حقوق کے تحفظ کیلئے قربانی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 30 ستمبر 1988ء یوم شہدائے ڈیرہ اسماعیل خان کے موقع پر کیا۔ علامہ ساجد نقوی نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ موجودہ نظام کو چاہیئے کہ ملک میں ایسے حالات پیدا نہ کریں کہ شہری اپنے حقوق کیلئے قربانیاں دینے پر مجبور ہو جائیں بلکہ شہری آزادیوں کا تحفظ اس انداز میں ہو کہ یہ نوبت ہی نہ آئے کہ وہ اپنے آئینی حقوق کیلئے جدوجہد کریں یا قربانی دیں۔ ڈیرہ اساعیل خان کے شہریوں کی اپنے آئینی حقوق کے حصول کیلئے قربانی نے عوام کے اندر شعور بیدار کیا، انکی قربانیاں قابل قدر ہیں، اس سے شہریوں میں جذبہ قربانی ہمیشہ زندہ رہے گا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ عزاداری کسی مکتب یا مسلک کے خلاف نہیں بلکہ ظلم کیخلاف صدائے احتجاج ہے اور آئین پاکستان کی رو سے یہ نہ صرف مذہبی حق بلکہ عوام کی آئینی و قانونی اور شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے، جس پر کسی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ 30 ستمبر 1988ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں شہری آزادیوں کو سلب کرنے کی کوشش ناکام بنانے کیلئے درجنوں عزاداروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور قربانی دے کر عوام کی شہری و آئینی حقوق کا تحفظ کرکے آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ تشکیل پاکستان کے وقت ریاست پاکستان نے ہمارے آباء و اجداد اور ہم سے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ ہمارے جان و مال، آئینی و قانونی حقوق اور شہری آزادیوں کا ہر حال تحفظ کرے گی، مگر بدقسمتی سے مختلف طریقوں سے عوام کے حقوق پر قدغن لگانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں، جو ناقابل قبول ہیں۔

آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی عظیم قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ ملکی ترقی، داخلی سلامتی اور عوامی خوشحالی کیلئے آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .