۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
 سید ساجد نقوی

حوزہ/ اپنے ایک بیان میں ایس یو سی کے قائد نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر اپنے تبصرہ میں کہا کہ گذشتہ سال کی طرح وزیراعظم کا خطاب جامع تھا لیکن مسئلہ کشمیر پر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر اپنے تبصرہ میں کہا کہ گذشتہ سال کی طرح وزیراعظم کا خطاب جامع تھا، لیکن مسئلہ کشمیر پر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، اس لئے کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ حکومت ہندوستان کا بدنیتی پر مبنی گھناﺅنا اقدام ہے اور آرٹیکل 35 اے کے ذریعے غیر کشمیریوں کو شہریت دینے کے عمل سے کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کا مذموم عمل انجام دیا گیا۔

علامہ ساجد نقوی نے باور کرایا کہ اس کے تدارک کیلئے ضروری ہے کہ پاکستانی ریاست کے سربراہ تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، علماء کرام، وکلاء، دانشوروں، صحافیوں، تاجروں اور دیگر سرکردہ افراد سے مشاورت اور سکیورٹی کے حوالہ سے مکمل جائزہ لیکر مناسب اور مضبوط لائحہ عمل بنائیں، جس پر سختی سے عمل کرایا جائے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ حکومت ہندوستان کا کوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا۔ ہندوستانی حکومت کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیور کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے عظیم قربانیاں دیں سلسلہ تاحال جاری ہے، جو ناقابل فراموش اور قابل لائق تحسین ہیں۔ ہندوستان کو کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنی ہوگی اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دے کر ان کا جائز حق دینا ہوگا۔ 

آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا حکومت ہندوستان عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ہندوستانی ہٹ دھرمی سے خطے کا امن تباہ ہو رہا ہے، ہم کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اس کے لیے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد کو مضبوط کرنا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .