حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کے تحت دختر امام حسین بی بی سکینہ (س) کے یوم شہادت کی مناسبت سے مجلس عزا کا انعقاد مسجد و عزاخانہ ابوطالب (ع) سولجر بازار میں کیا گیا، جس سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ سید باقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی ذات بے نیاز ہے اور باقی تمام مخلوقات نیاز مند اور محتاج ہیں، خدا کی ذات لامحدود ہے، نہج البلاغہ کے مطابق دین کی ابتداء معرفت خدا ہے، خدا کا وجود خالص ہے، اس میں کوئی نقص نہیں ہے، خدا کی ذات اور صفات ایک دوسرے سے جدا نہیں ہے، خدا واجب الوجود اور دیگر تمام مخلوقات ممکن الوجود ہیں، خدا نے رسول خداؐ کو اپنی صفات کا مظہر بنایا۔ انہوں نے کہا کہ خدا نے حضرت عیسی' (ع) کو خلق کرنے کا اختیار دیا، مگر وہ خدا نہیں ہیں، یوں یہ کہا جائے کہ حضرت عیسیٰ (ع) عطائے الہیٰ سے خالق ہیں، شرک نہیں ہے مگر حضرت عیسی' (ع) کو خدا کے برابر واجب الوجود سمجھتے ہوئے خالق سمجھنا شرک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا کی صفات کے برابر حضرت عیسیٰ (ع) کی صفات کو سمجھنا شرک ہوگا، لفظ خالق خدا کی ذات کے لئے لامحدود ہے جبکہ حضرت عیسیٰ (ع) کی ذات کے لئے یہ لفظ محدودیت کے معنی میں لیا جائے گا، ممکن ہمیشہ خدا کی ذات سے ہی خصوصیات لے گا، کائنات میں شرک نہیں ہے بلکہ شرک انسان کی سوچ میں پیدا ہوتا ہے، انسان اپنی فکر میں مشرک بنتا ہے، عالم حقیقت میں ایک ہی خدا ہے، غالی حقیقی یہ ہے کہ کسی غیر خدا کو خدا کی صفات کے برابر شمار کر لیا جائے، خدا نے پانچ اسم اعظم مختلف انبیاء (ع) کو عطا کئے جبکہ 72 اسم اعظم آئمہ اطہار (ع) کے پاس ہیں۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ ہمیں اپنے اعتقادات کو سمجھنا ہے اور اس کے تحت زندگی گزارنی ہے، عقائد بیلنس نہ ہوئے تو توحید کو سمجھا نہیں جاسکتا اور توحید جانے بغیر توحید میں شرک کیسے داخل ہوتا ہے، اسے بھی نہیں سمجھا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوں نہ جاننے کے باعث جو شرک نہیں ہے، اسے شرک کہنے لگیں گے اور جو شرک ہے، اسے شرک نہیں سمجھیں گے، حقیقی شرک اور حقیقی توحید کو سمجھنا ضروری ہے۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ مکتب تشیع کا اعزاز ہے کہ اس نے توحید کے اس نظریہ کو پیش کیا ہے، انبیاء اور اولیاء توحید کے عاشق تھے، انبیاء کی قربانیاں اسی توحید کے لئے تھیں، امام حسین (ع) کی قربانی خدا کی توحید کے لئے تھی، عشق الہیٰ کی لذت جسے مل جائے، اس کے لئے خدا کے راستے میں ٹکڑے ٹکڑے ہونا آسان ہو جاتا ہے۔ مجلس کے اختتام پر شہید ناموس رسالتؐ علی رضا تقوی اور شہید علامہ دیدار علی جلبانی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ قبل ازیں سید شہریار مہدی نے سلام پیش کیا۔
News ID: 362961
2 اکتوبر 2020 - 14:23
- پرنٹ
حوزہ/ انبیاء اور اولیاء توحید کے عاشق تھے، انبیاء کی قربانیاں اسی توحید کیلئے تھیں، امام حسین (ع) کی قربانی خدا کی توحید کیلئے تھی، عشق الہیٰ کی لذت جسے مل جائے اس کیلئے خدا کے راستے میں ٹکڑے ٹکڑے ہونا آسان ہو جاتا ہے۔