حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی عدالت نے ناکافی شہادتوں کے باعث بابری مسجد کیس کے تمام ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا ہے اور فیصلے میں کہا کہ بابری مسجدگرانے کا واقعہ اچانک ہوا، بابری مسجد گرانے کے لیے کسی منصوبہ بندی کے ثبوت نہیں ملے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہندوستانی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ بی جے پی کی ہندو نواز حکومت اقلیتوں کو روز اول سے نشانہ بنا رہی ہے اور ہندوستانی عدالت کے فیصلے سے ہندوستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ ہندوستانی عدالت نے اس فیصلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما ایل کےایڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اما بھارتی سمیت دیگر کو بری کیاہے۔
ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کو ہندو انتہاپسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو شہید کیا تھا۔ ہندوستانی سپریم کورٹ بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کے حوالے بھی کرچکی ہے۔