حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بابری مسجد شہادت کیس میں آج 30 ستمبر 2020 کو سی بی آئی کے خصوصی جج نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 32 ملزموں کو بری کردیا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ یہ واقعہ پہلے سے منصوبہ بند نہیں تھا ۔
جمعیت علمائےہند اور دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے عدالت کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے عوام کا اعتماد عدالت سے اٹھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ملزموں نے ٹی وی ٹاک شوز میں بابری مسجد کو شہید کرنے کا اعتراف کیا تھا انھیں بھی بری کردیا جس سے اس ملک کے مسلمانوں کو مایوسی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ سال 1992 میں بابری مسجد شہادت کیس میں لال کرشن اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی ، کلیان سنگھ ، اوما بھارتی ، ونے کٹیار اور مہنت نرتیہ گوپال داس سمیت کل 32 ملزمین اس میں ملوث تھے۔