۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/ آغا حسن نے کہا کہ ہندوستان کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جب گزشتہ برس بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دیکر عدلیہ نے رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی، اسی وقت اس مسماری کیس سے ملزمین کی رہائی کا راستہ ہموار ہوچکا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزمین کی رہائی اور انہیں کلین چٹ دینے کے عدالتی فیصلے کو ہندوستان میں رہنے والی اقلیتوں کیلئے لمحہ فکریہ قرارد یتے ہوئے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے خانہ محبوس صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ یہ فیصلہ سراسر ناانصافی پر مبنی ہے اوریہ عدالتی فیصلہ بھارتی مسلمانوں کی مظلومیت اور بے بسی کا عکاس ہے۔

آغا حسن نے کہا کہ ہندوستان کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جب گزشتہ برس بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دیکر عدلیہ نے رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی، اسی وقت اس مسماری کیس سے ملزمین کی رہائی کا راستہ ہموار ہوچکا تھا اور عدلیہ کا موجودہ فیصلہ بھارتی مسلمانوں کیلئے غیر متوقع نہیں تھا۔

آغا حسن نے کہا دنیا جانتی ہے کہ کس طرح بی جے پی لیڈروں کی طرف سے رتھ یاترا کا اہتمام کیا گیا اور یاترا میں شامل لاکھوں انتہا پسند ہندؤ نے ایک منظم طریقے پر مسجد پر دعویٰ بول دیا اور مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس کے باوجود یہ استدلال مسجد کی انہدامی کا واقعہ اچانک پیش آیا اور کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہ تھی مضحکہ خیز ہے۔

آغا حسن نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان اس وقت تاریخ کے ایک انتہائی مشکل اور دشوار ترین دور سے گزر رہی ہے جہاں انہیں اپنا وجود اور تشخص کو محفوظ رکھنے کیلئے نہایت تدبر، اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

آخر میں انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کے درد و کرب کو محسوس کریں اور ہندوستانی مسلمانوں کے حق میں دین و انسانیت کے ناطے آواز بلند کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .