۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے عنوان سے سیمنار، او آئی سی میں ہندستان کی رکنیت کا مطالبہ

حوزہ/ سمینار میں مطالبہ کیا گیا کہ انڈونیشیا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والے ملک ہندوستان کو او آئی سی یعنی اسلامی ممالک کی تنظیم میں جگہ دی جانی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے زیر اہتمام سرنکوٹ پونچھ میں مسلمانوں کو ان کی مذہبی تقریبات اور رسومات کو انجام دینے کی آزادی کے عنوان سے سیمنار منعقد کیا گیا۔ سمینار میں کوویڈ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کے ایک بڑے اجتماع نے شرکت کی۔ سمینار کی صدارت جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کی۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید عباس رضوی نے کہا کہ ہندوستان سیکولر ملک ہے اور اقلیتوں کو اکثریت کے برابر مواقع اور آزادی دی جاتی ہے۔انہوں نےکہا کہ اقلیتوں بالخصوص ہندوستان میں مسلمانوں کو وہی آزادی حاصل ہے جو اکثریتی مذاہبِ کے لوگوں کو حاصل ہے۔

جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے عنوان سے سیمنار، او آئی سی میں ہندستان کی رکنیت کا مطالبہ

عباس رضوی نے کہا کہ اکثریتی لوگ اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی میں آزاد ہوتے ہیں اسی طرح اقلیتی لوگ بھی ہیں ۔انہوں نے مسلمانوں کو ان کے مذہبی پروگراموں کو انجام دینے میں مدد کرنے میں اکثریت کے کردار پر روشنی ڈالی۔

آغا سید عباس رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈونیشیا کے بعد سب سے زیادہ مسلمانوں کی آبادی ملک ہندوستان میں ہے۔اس بنا پر ہندوستان کو بھی مسلم ممالک پر مشتمل او آئی سی میں جگہ دے دی جائے اور اسے مذکورہ تنظیم میں مستقل رکنیت دی جائے۔

جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے عنوان سے سیمنار، او آئی سی میں ہندستان کی رکنیت کا مطالبہ

سیمینار میں مولانا مختار حسین جعفری، مولانا ظہیر حسین جعفری، آغا سید مبشر، جناب شبیر حسین، جناب نجم الحسن، جناب عزیز جعفری، ڈاکٹر علمدار حسین اور دیگر مختلف مذہبی و سماجی سکالرز نے بھی شرکت کی۔

جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے عنوان سے سیمنار، او آئی سی میں ہندستان کی رکنیت کا مطالبہ

مقررین نے کہاکہ ہندوستان میں مسلمان اپنے مذہبی پروگرام اور فرائض انجام دینے میں آزاد ہیں۔ ہندوستان کا آئین انہیں اس کی ضمانت دیتا ہے۔یہاں کا آئین انہیں یہ حق دیتاہے کہ وہ اپنی مذہبی تقریبات اور افعال کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کبھی کسی کو اقلیتوں پر اعتراض کرتے اور انہیں ان کی مذہبی رسومات ادا کرنے سے روکتے ہوئے نہیں دیکھیں گے۔ عید جیسے تہوار، خواجہ معین الدین چشتی کا عرس اور دیگر تقریبات اتحاد اور بھائی چارے کے ساتھ منائی جاتی ہیں۔

سمینار میں مطالبہ کیا گیا کہ انڈونیشیا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والے ہندوستان کو او آئی سی یعنی اسلامی ممالک کی تنظیم میں جگہ دی جانی چاہئے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .