حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی جانب سے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ماگام میں ‘ماہ رمضان امن کا پیغام’ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیاگیا۔سیمینار میں سیکڑوں لوگوں، مذہبی اسکالرز، سماجی کارکنوں اور سیاسی تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔شیعہ و سنی علماء نے بھی اس سمینار میں شرکت کی۔ سیمنار کی صدارت پارٹی کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کی۔مقررین نے ماہ رمضان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام امن وسلامتی کا دین ہے۔
علماء نے کہا کہ دین اسلام ہمارے اخلاق اور اخلاقی قوت کو فروغ دیتا ہے، ہمارے بھائی چارے کو بھی مضبوط بناتاہے۔اس بات پر زور دیا گیا کہ ہمارے پڑوسیوں کی طرف سے تشدد کی طرف لے جانے والے اسلامی نظریے کی برآمد نے ہماری پرامن وادی کشمیر کو، جسے ‘ریش ویر’ بھی کہا جاتا ہے، مایوسی اور تباہی کی صورت حال میں لے آیا ہے۔ وادی جو ماضی قریب تک تصوف اور امن کے ساتھ پروان چڑھتی تھی اب باقاعدگی سے تشدد کی زد میں ہے اور بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جاتا ہے۔ یہ اسلام نہیں ہے۔ اسلام امن کے لیے ہے۔ تشدد کے لئے نہیں۔
مولانا شفاعت نے قرآن میں جہاد کے تصور پر روشنی ڈالی۔ جہاد کا مطلب ہے اسلام کے فلسفے کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں اور دلوں کو فتح کرنے کی نظریاتی جدوجہد۔ مولانا محمد یٰسین اورآغا سید مبشر نےبھی سیمنار سے خطاب کیا۔
پارٹی کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے مستقبل میں اس طرح کے مزید سیمینار اور سمپوزیم منعقد کرنے کا وعدہ کیا۔ اس امید کے ساتھ کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان ہمارے ساتھ شامل ہوں اور ہمارے قوم اور ملک کی ترقی کے لیے ہمارے امن کے پیغام کو پھیلانے میں مدد کریں۔