حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد نخالہ نے زور دے کر کہا کہ ہمارے کسی بھی مجاہد یا کمانڈر کو نشانہ بنانے کی صورت میں تل ابیب پر بمباری کریں گے۔
غاصب صہیونیوں کی ہر حرکت ہمارے زیرنظر ہے
انہوں نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قدس اور شیخ جراح کے علاقوں میں جنگ بندی کے قوانین پر عملدرآمد اور غاصب صہیونیوں کی ہر حرکت ہمارے تحت نظر ہے اور مقاومت قوم کی حمایت کے ساتھ ان قوانین پر پابند ہے۔
قابضین کے ساتھ جنگ کا خاتمہ نہیں ہوا ہے
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رہنما نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قابضین کے ساتھ جنگ کا خاتمہ نہیں ہوا ہے اور ہمارے مجاہدین کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں،مزید کہا کہ ہم اپنی جگہ قائم ہیں لیکن ہمارے مصری اور قطر کے بھائیوں کی جنگ بندی کی درخواست کو منظور کیا ہے۔
ہم اپنے ارادے اور طاقت کے بل بوتے پر اسرائیلی جارحیت اور خطے کے سپر پاور پر فاتح قرار پائے ہیں
انہوں نے کہا کہ غزہ کے غیور عوام نے اقوام عالم پر ثابت کردیا کہ ہم ایک ایسی قوم سے تعلق رکھتے ہیں کہ جو زندگی کا حق حاصل کرنے کے ساتھ کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں اور ہم،اپنے ارادے اور طاقت کے بل بوتے پر اسرائیلی جارحیت اور خطے کے سپر پاور کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔
زیاد نخالہ نے کہا کہ آج ہم ایک ایسی جگہ جمع ہوئے ہیں جو اسے قبل مقاومت و مزاحمت کرنے والوں کی جیل تھی، آج ہم یہاں مقاومت کاروں کی بے نظیر قربانیوں کی بدولت فتح کا جشن منا رہے ہیں اور ہم تحریک قدس سمیت تحریک القسام اور ملت کے تمام شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
مقاومت،دوسروں کے تصور کے برخلاف طاقتور بن چکی ہے
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکرٹری جنرل نے بیان کیا کہ مقاومت و مزاحمت کا مقاومتی پہلو قابل ذکر ہے جبکہ دشمن بہت سارے لوگوں کے تصور کے برخلاف، قابل شکست ہے اور ہم مقاومت اور اپنے مضبوط ارادوں کے ساتھ پہلے سے کئی گنا طاقتور ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن ہمیں مقاومت اور مزاحمت سے دور رکھنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ ہماری سرزمین پر قابض رہے اور ہمارے لئے فیصلے کرے،لہذا قوم مقاومت کے شانہ بشانہ کھڑی رہے کیونکہ تمام علاقوں میں ملت فلسطین کی یکجہتی ہمارا ہدف ہے جس کے حصول کے لئے پوری طاقت کے ساتھ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
مقاومت،ملت کی حمایت اور حقوق حاصل کرنے کا بہترین راستہ ہے
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ غاصب،قاتل اور ظالم کے ساتھ زندگی بسر کرنا غیر ممکن ہے اور یہ مسئلہ صرف ذلت و رسوائی کا سبب بنتا ہے،کہاکہ مقاومت نے سیف القدس جنگ کے بعد ثابت کردیا کہ ملت کی حمایت،حقوق کو چھیننے اور قتل و غارت کی روک تھام کا بہترین راستہ مقاومت ہے۔