حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عشرۂ کرامت میں "شیخ طوسی" کی مایۂ ناز کتاب "النھایۃ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ" کی رسم اجرا اور رونمائی قم المقدسہ میں منعقد ہوئی اس عظیم فقہی کتاب کی تصحیح و تحقیق،امام ہادی(ع) انسٹی ٹیوٹ کی تحقیقاتی ٹیم نے انجام دی ہے جو کہ پانچ جلدوں میں زیور طباعت سے آراستہ ہوکر حضرت فاطمہ معصومہ(س)کی ولادت کے پرمسرت موقع پر منظر عام پر آگئی ہے۔
اس موقع پر،حجۃ الاسلام و المسلمین سید ہادی رفیعی پور نے ولادت باسعادت حضرت فاطمہ معصومہ(س)کی مناسبت سے تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج افتتاح ہونے والی"کتاب النھایۃ"امام ہادی انسٹی ٹیوٹ کے علمی آثار میں سے ایک اور محققین کی 13سالہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب،کتاب الشرایع کے لکھنے سے پہلے حوزہ ہائے علمیہ میں پڑھائی جاتی تھی۔
امام ہادی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ شیعہ مذہب کا افتخار یہ ہے کہ ان کی ابتدائی فقہی کتابوں کا متن روایات پر مشتمل ہے جس کی دیگر اسلامی مذاہب میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہاکہ امید ہے کہ "کتاب النھایۃ" فقہاء کرام کے لئے مشعل ہدایت قرار پائے گی۔
تقریب میں قم المقدسہ کے معروف منقبت خواں،سید محسن بنی فاطمی نے کریمہ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ(س)کی شان میں مدح سرائی کی۔
اس تقریب میں،حضرت آیۃ اللہ العظمی علوی گرگانی کے تصویری پیغام کو منتشر کیا گیا۔
آیۃ اللہ العظمی علوی گرگانی نے اپنے پیغام میں "کتاب النهایۃ"کی علمی طاقت اور اس کی فقہی اور اجتہادی تحقیقات میں اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ شیخ طوسی(رح)نے اپنے علم فقہ کے خلاصے کو"کتاب النھایۃ"میں بیان کیا ہے۔
قم میں نمائندہ ولی فقیہ اور امام جمعہ آیۃ اللہ سید محمد سعیدی نے اس تقریب سے خطاب کے دوران عشرۂ کرامت کی تبریک پیش کی اور کہا کہ یہ نظام جمہوریہ اسلامی ایران کے افتخار اور برکات ہیں کہ ایسے ایّام دکھائے کہ معاشرے میں اہل بیت علیہم السلام کا نام،یاد اور دروس زندہ رہیں اور منتشرہوں۔