حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے زیر اہتمام پونچھ ضلع میں ’’حقیقی اسلام انسانیت کا ستون‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار میں علماء کرام اور مفتی صاحبان کے ساتھ ساتھ خواتین اور نوجوانوں سمیت مقامی لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے سربراہ آغا سید عباس رضوی نے سیمینار کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور یہاں پونچھ میں حقیقی اسلام مہورِ انسانیت کی تبلیغ میں مذہبی رہنماؤں کے کردار پر کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
آغا سید عباس رضوی نے دانشوروں، مذہبی رہنماؤں اور دیگر افراد پر زور دیا کہ وہ بنیاد پرستی کا مقابلہ کریں اور نوجوانوں میں محبت، امن اور رواداری کا پیغام عام کریں۔ مولانا مظفر حسین نے جموں و کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی قدیم شان کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے اور پرامن بقائے باہمی میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار امن، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے بغیر کوئی ترقی اور پیشرفت ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کو ایک دوسرے تک پہنچنے کی نئی جدت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا مظفر نے کہا کہ ہم سب ایک ہی مٹی سے بنے ہیں اور اس سچائی کو کسی سیاسی بیانیے کی ضرورت نہیں ہے۔ مولانا مظفر نے کہا کہ منتظمین کی جانب سے عظیم اور بامعنی سیمینار کی میزبانی کی یہ ایک اچھی کوشش تھی اور ان پر زور دیا کہ وہ وادی کے دور دراز علاقوں میں اس طرح کے مزید سیمینار منعقد کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس حقیقی پیغام کو نوجوانوں تک پہنچانے انہیں اس بات پر قائل کرنے یا اسے فروغ دینے میں کامیاب ہو جائیں تو وہ دن دور نہیں جب اس زمین پر ہماری جیت ہوگی۔ جے کے پیپلز جسٹس فرنٹ کے سربراہ آغا سید عباس رضوی نے معززین، شرکاء اور تمام مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔