۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
کشمیر

حوزہ/ جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی جانب سے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سوناواری کے ملپورہ میں قائم آستان سید غریب (رہ) میں صوفیت و عرفان محورِ امن و محبت کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار منعقد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی جانب سے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سوناواری کے ملپورہ میں قائم آستان سید غریب (رہ) میں صوفیت و عرفان محورِ امن و محبت کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار میں کہا گیا کہ کشمیر مختلف مذاہب کے درمیان آپسی بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی کے لئے جانا جاتا تھا اور جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ اسی بھائی چارے کو یہاں دوبارہ زندہ کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کہا کہ ہم اس قسم کے سیمیناروں سے تصوف کے نظریہ کو زندہ کرنے اور باہمی بھائی چارے کو فروغ دینے کی امید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُرامید ہیں کہ کشمیر میں صدیوں پرانا بھائی چارہ پھر سے زندہ ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان پروگراموں کے ذریعے سے نوجوان نسل میں امن اور بھائی چارے کا نظریہ پیش کرسکتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ نوجوان نسل بھی اس بات سے واقف ہوجائیں کہ فتنہ و فساد اور آپسی دشمنی کسی بھی قوم اور ملک کے لئے خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

آغا سید شوکت مدنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس پُرفتن دور میں آپسی محبت کو زندہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بلگام بارہمولہ کے مولانا نثار حسین نے آپسی بھائی چارگی پر روشنی ڈالی۔ مولانا محمد لطیف نے کشمیر میں اسی پرانے بھائی چارے کو زندہ اور اس پر کام کرنے پر زور دیا۔ ان کے علاوہ سماجی کارکن و استاد ذیشان حسین، سماجی کارکن محمد افضل میر، آغا سید مبشر، صوفی گلوکار غلام محمد کھانڈے، جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیف ترجمان اعجاز مصطفٰی کے علاوہ دیگر شخصیات نے بھی اپنے تاثرات بیان کئے۔ سیمینار میں مقررین نے زور دیا کہ نوجوان نسل کو اس بات سے روشناس کرائیں کہ ماضی کے صوفیائے کرام نے اپنے عمل اور فضائل سے ہمیں کیا سکھایا۔

مقررین نے کہا کہ صوفی بزرگوں نے کس طرح اخوت اور پیارو محبت کا پیغام دیا جیسے شیخ العالم شیخ نور الدین ولی اور ان کے شاگردوں نے پیار و محبت سکھایا۔ چونکہ شیخ نور الدین ولی لال دید (شیو مت کے سنت) کے ہم عصر تھے۔ انہوں نے بین مذہبی بھائی چارے، محبت اور امن کا پرچار کیا۔ اس سیمینار میں کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور لوگوں نے بھی اس بات پر حامی بھری کہ کشمیر میں وہی بھائی چارہ پھر سے زندہ ہونا چاہیئے۔

سیمینار کے اختتام پر جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی طرف سے بہترین اساتذہ کرام، نیٹ امتحان میں کامیابی سے ہمکنار ہونے والے طالب علموں اور جے کے پیپلز جسٹس فرنٹ کے لئے کام کرنے والے افراد کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .