۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ عزاداری کے پروگرام اور تقاریب فکر حسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں کسی مسلک و مکتب کے خلاف نہیں، حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائیں اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرزند رسول سید الشہداء امام حسین ؑ اور شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ محسن انسانیت‘ نواسہ رسول اکرم حضرت امام حسین ؑکی ذات اور آپ کے اہداف آفاقی ہیں۔دین اسلام کی سربلندی اور انسانی عزو شرف اور حقوق انسانی کی فراہمی و بحالی کی لہو رنگ جدوجہد امام عالی مقام کی عظیم قربانی کی مرہون منت ہے لہذا امسال بھی سید الشہداء کے چہلم کے موقع پر پورے جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے ملک بھر میں عزائیہ تقاریب‘ مجالس و جلوس ہائے عزا نہایت شان و شوکت اور عقیدت و احترام سے انجام دیئے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مختلف مکاتب فکر کے نہ صرف کروڑوں مسلمان بلکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انتہائی عقیدت و احترام سے امام عالی مقام اور ان کے باوفا اور جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد مناتے ہیں ‘ گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی دنیا بھر سے بلاتفریق مذہب و مسلک کروڑوں کی تعداد میں عقیدت مندوں کا سرزمین کربلا پر جمع ہوکرفرزند رسول اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ اگرچہ اس وقت انسانیت مختلف گروہوں میں بٹ چکی ہے لیکن فرزند رسول سید الشہداءکی ذات ان تمام اختلافات اور طبقات کی تقسیم سے بالاتر تمام انسانوں کے لئے نمونہ عمل ہے اس لئے گذشتہ چودہ صدیوں سے انسانیت آپ کی ذات سے وابستہ رہنے کو اپنے لئے شرف اور رہنمائی کا باعث قرار دے رہی اور بلا تفریق مذہب و مسلک اور خطہ و ملک آپ کے کر دار سے استفادہ کررہی ہے ۔

علامہ ساجد نقوی کے مطابق عزاداری کے پروگرام اور تقاریب فکرحسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں اور کسی مسلک ومکتب کیخلاف نہیں ، جبکہ پاکستان کے شہریوں کے آئینی و قانونی حقوق اور شہری و انسانی آزایوں کا حصہ ہیں لہذاان کو روکنا یا ان میں رکاوٹ ڈالنا زیادتی اور خلاف قانون ہے۔ حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائیں اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کریں ۔انتظامیہ اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ مجالس ،جلوسوں د اور مختلف علاقوں میں مشی واک کے سلسلے میں اپنی انتظامی ذمہ داریاں دیانت داری سے ادا کرے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زو ر دے کر کہی کہ وحی الہی کے مطابق مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور یہ امت ایک امت ہے لہذا تمام مسالک کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھ کر اخوت‘ بھائی چارے‘ باہمی احترام‘ برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کیا جائے‘ اور فرزندرسول سید الشہداءکی فکر انگیز تحریک سے آگاہی و آشناہی حاصل کرکے اتحاد و وحدت‘ مظلومین کی حمایت‘ یزیدی قوتوں سے نفرت کی ارتقائی منازل طے کی جائیں ۔ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاریخ انسانی کے کربلا جیسے معرکہ حق و باطل میں سرفراز و سربلند فرزند رسول سید الشہداءکی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعہ دشمنان اسلام و پاکستان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور سامراجی قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کر اپنے زندہ و بیدار ہونے کا ثبوت دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .