حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حضرت سید الشہدا علیہ السلام اور شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا: کربلا کے بعد یہ اصول طے ہو گیا کہ رہتی دنیا تک آزادی کی جدوجہد ہو یا ظلم و ناانصافی کے خلاف قیام، آمریت کے خلاف مزاحمت ہو یا امر بالمعروف و نہی عن المنکرکے فریضے کی انجام دہی ہر مرحلے میں سید الشہدا علیہ السلام کی ذات اور کردار کو رہنما تسلیم کیا جائے گا اور اپنی جدوجہد کی بنیاد حسین علیہ السلام کی سیرت اور اصولوں کو مدنظر رکھ کر رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہا: ماضی میں بھی جتنی تحریکوں، جدوجہد اور انقلابات نے فکر حسینی سے صحیح استفادہ کیا، وہ دنیا پر غالب ہوئے اور اپنے اہداف میں کامیاب او ر کامران ہوئے۔ سید الشہدا علیہ السلام کی فکر انگیز تحریک سے آگاہی و آشنائی حاصل کرکے اتحاد و وحدت، مظلومین کی حمایت،باطل قوتوں سے نفرت کی ارتقائی منازل طے کرکے دنیا میں کامیابی اور اخروی نجات کا سامان بھی فراہم کرسکتا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا: عزاداری سید الشہداء کے پروگرامز اور تقاریب فکر حسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں جبکہ پاکستان کے شہریوں کے آئینی و قانونی حقوق اور شہری و انسانی آزادیوں کا حصہ ہیں لہذا عزاداری کے پروگراموں کو روکنا یا ان میں رکاوٹ ڈالنا زیادتی اور خلاف آئین ہے۔حکمران اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائیں اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کریں اور عزاداری و ماتم داری کے جلوسوں اور مجالس کے انعقاد کے سلسلے میں اپنی انتظامی ذمہ داریاں دیانت داری سے ادا کریں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زو ر دے کر کہی کہ وحی الہی کے مطابق مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور یہ اُمت ایک اُمت ہے لہذا تمام مسالک کے مقدسات کو ملحوظ خاطر رکھ کر اخوت، بھائی چارے، باہمی احترام، برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ عالم اسلام سید الشہداء کی فکر انگیز تحریک سے آگاہی و آشناہی حاصل کرکے اتحاد و وحدت' فلسطین کے مظلومین کی حمایت، باطل قوتوں سے نفرت کی ارتقائی منازل طے کرکے اپنی اخروی نجات کا سامان بھی فراہم کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا: امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاریخ انسانی کے کربلا جیسے معرکہ حق و باطل میں سرفراز و سربلند حضرت سید الشہداء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اتحاد و وحدت کے ذریعہ دشمنان اسلام کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائے اور سامراجی قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کر اپنے زندہ و بیدار ہونے کا ثبوت دیں۔