۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
علامہ سید ساجد نقوی، محرم الحرام

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: تمام مسالک کے علماء ، ذاکرین اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ باہمی احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں اور اتحادو وحدت کی فضاء کو مزید مضبوط کریں۔  پوری دنیا میں "عزاداری سید الشہداء  ع" کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق عزاداری بنیادی مذہبی حق ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے محرم الحرام 1446ھ کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں کہا: ماہ محرم الحرام ہمیں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی شہادت کے ساتھ ساتھ ان کے مشن اور جدوجہد کی طرف متوجہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: واقعات کربلا کا ذکر اور شہدائے کربلا کی یاد تازہ کرنا ان کے مشن اور جدوجہد کو تازہ کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محافل عزاداری اور مجالس عزاء کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ حسینیت کے مقاصد اور یزیدیت کے عزائم کو دنیا کے سامنے واضح کیا جا سکے اور مشن حسین کی روشنی اور رہنمائی میں دور حاضر کے مسائل اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔

علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: اگرچہ عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام برپا کرنے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے اپنے انداز رائج ہیں لیکن پاکستان کے مسلمان اپنے الگ اور مخصوص انداز سے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت اور ان کے مشن کی ترویج کے لیے محافل برپا کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: امام حسین علیہ السلام کی شہادت اور واقعہ کربلا کی یاد منانے کے لئے صدیوں سے پوری دنیا میں "عزاداری سید الشہداء ع" کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا کے ہر خطے میں بسنے والے مسلمان حتی کہ انسان اپنے اپنے طریقے سے عزاداری مناتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام کی لافانی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ چونکہ عزاداری سید الشہداء علیہ السلام ظلم و جبر کے خلاف جہاد کرنے کا جذبہ عطا کرتی ہے اور اس سے انسان کے ذاتی رویے سے لے کر اجتماعی معاملات میں تبدیلی رونما ہوتی ہے، پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق عزاداری بنیادی مذہبی حق ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: تمام مسالک کے علماء، ذاکرین اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ باہمی احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ اتحاد و وحدت کی فضاء کو مزید مضبوط کریں۔ ایک دوسرے کے مقدستات کا لحاظ رکھتے ہوئے تعاون اور برداشت کا ماحول پیدا کریں۔ اجتماعی وحدت کو برقرار رکھتے ہوئے انتشار و افتراق پھیلانے والی ہر قوت کی حوصلہ شکنی کریں تاکہ وطن عزیز پاکستان میں وحدت کی فضاء مزید بہتر ہو، تعصب وکشیدگی کا مکمل خاتمہ ہو۔شرپسند ناکام و رسواء ہوں ۔ ہر قسم کی نفرتوں اور عداوتوں کا خاتمہ ہو اور اسلامی و فلاحی معاشرے کے سائے میں پاکستان عالم اسلام کے لیے نمونہ عمل قرار پا سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .