حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہل بیت (اہل تشیع) کی نمائندگی کے بغیر اسلامی نظریاتی کونسل، اسلامی نہیں کہلا سکتی، یہ صرف سنی نظریاتی کونسل ہوگی، ہمیشہ سے دو شیعہ علماء اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن رہے ہیں، مگر اس وقت شاید صرف ایک ہے، یا وہ بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صرف حضرت ابوبکر کے ماننے والے ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان ہیں، ان میں اہل تشیع نہیں ہیں تو پھر سنی نظریاتی کونسل ہے، اسے اسلامی نظریاتی کونسل نہیں کہا جاسکتا۔
آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے جامع مسجد علی جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عیسائیوں کے ساتھ مباہلہ میں رسول اللہ (ص) حکم خدا سے صرف پنجتن پاک کو لے کر گئے، چونکہ مسیحیوں نے بات چیت کو نہیں مانا تھا تو جھوٹوں پر ان پانچ کے علاوہ کوئی لعنت نہیں بھیج سکتا تھا۔ پنجتن عصمت و طہارت سے مزین ہستیاں ہیں۔ ان میں عمر کے کسی بھی حصے میں کفر، شرک اور جھوٹ نہیں رہا تھا، لیکن افسوس کہ جب دوسرے مسالک کے افراد ذکر کرتے ہیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ رسول اللہ (ص) سے اہل بیتؑ کو الگ کر دیں، حالانکہ درود صرف رسولؐ اور آل رسولؑ کے لئے ہے۔
انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے محرم الحرام کے لیے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے اہل بیت اطہار کا تذکرے نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجالس عزاداری تبلیغی ہوتی ہیں، فضائل اہل بیت کی کمی نہیں ہے۔ محرم الحرام کے پہلے 10 دن ہی نہیں، 40 دن بھی پڑھتے رہیں تو اہل بیت اطہار علیہم السّلام کے فضائل ختم نہیں ہو سکتے۔