حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بقا، ابدیت اور اولیت صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے ،انسان صرف ایک محدود وقت کے لیے اس دنیا میں آیا ہے پھر اس نے منتقل ہو جانا ہے۔ جو شخص بھی اس دنیا میں آیا ہے موت اس کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔موت کی دو قسمیں طبعی اور شہادت ہے، سعادت مند ہے وہ شخص جس کے نصیب شہادت کی موت آئے۔
انہوں نے کہا روز اربعین کو یادگار شہادت امام حسین علیہ السلام کے طور پر پوری دنیا میںمنایا جاتا ہے۔ اس روز اہل بیت اطہار علیہم السلام نے 10 محرم کے بعد کربلا میں آ کر اربعین یا چہلم منایا۔ان کا کہنا تھا کہ سیدالانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کے بعد اللہ تعالیٰ نے سلسلہ امامت شروع کیا جس کو مسلمانوں کی اکثریت نے نہیں مانا ،سوائے اہل بیت اطہارؑ کے شیعہ کے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم کی وصیت کے مطابق قرآن اور اہل بیت کی پیروی کرنے والے شیعہ اسلام حقیقی کے ماننے والے ہیں تو ان کی ذمہ داری میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام نے مدینہ سے نکلتے ہوئے فرمایا تھا کہ میں اپنے جد کی امت کی اصلاح کے لیے نکل رہا ہوں، راستے میں حسین علیہ السلام سے جب پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا میں دین بچانے کے لیے نکل رہا ہوں، آپ نہیں دیکھ رہے کہ دین پر عمل نہیں ہو رہا ،جبکہ کربلا پہنچ کر امام حسین علیہ السلام نے فرمایا ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے۔ اب شیعہ کو سوچنا چاہیے کہ اربوں روپے لگا کر ہم مجالس سے منعقد کروا رہے ہیں ۔کیا امام حسین علیہ السلام کا اصلاح امت والا پیغام پورا ہو رہا ہے ؟
ان کا کہنا تھا کہ مجالس کو قرآن اور فرمان اہل بیت ؑکے سر زیر سایہ لے کر آئیں جو اکثر ہماری مجالس میں افسوسناک حالت تک نہیں ہے۔ اب ہماری مجالس کا معیار فقط پیسہ رہ گیا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہمیں پتہ ہو کہ ہمارے مجالس سے کتنے لوگوں نے ہدایت حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا مجالس میں کفریہ کاموں سے پرہیز کرو ۔نبی اور امام اللہ کی مخلوق ہیں۔ خالق صرف خدا کی ذات ہے۔ کتنی عجیب بات ہے کہ اللہ کے خلاف اگر کوئی بات کرے تو اس کا کسی پر اثر نہیں ہوتا۔ اہل سنت فقط صحابہ کو اور اہل تشیع فقط اہل بیت کو مان رہے ہیں۔ اللہ کی ذات کو ماننے والے کم ہیں اور اسی طرح پیغمبر اکرم کو بھی ۔
حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اس میں ہر قسم کے فسق و فجور کی محافل کی اجازت ہے لیکن افسوس عید میلاد النبی کے جلوس نکالے جاتے ہیں یا محرم اور اربعین کے جلوس ہوں توسکیورٹی کے نام پر ان کی ممانعت کر دی جاتی ہے۔ کیا یہ اسلامی مملکت ہے ؟
انہوں نے کہا عباسیوں کے دور میں اس طرح کے کام ہوتے تھے کہ انہوں نے منع کیا تھاکہ ہم کسی کو اہل بیت کی زیارت کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان پاک ملک ہے مگراس میں کیسی نجاست آگئی ہے کہ عید میلاد النبی کے جلوسوں اور امام حسین علیہ السلام کے نام پر نکلنے والے جلوسوں کو فوج اور سیکیورٹی کے حصار میں لے کر نکلنا پڑتا ہے ۔ملک کو اس نجاست سے پاک کریں پاکستان نے تا قیامت رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر نے اپنی نجات اہل بیت کے ذریعے مانگی ہے مگر افسوس ان کے ماننے والے اپنی محافل میں اہل بیت ؑکا نام تک نہیں لیتے۔









آپ کا تبصرہ