حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اراکین الجواد فاونڈیشن اور علماء و طلاب ہندوستان مقیم مشہد مقدس نے اپنے ایک مذمتی پیغام میں مرتد وسیم رشدی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛
إِنَّ الَّذينَ كَفَروا بَعدَ إيمٰنِهِم ثُمَّ ازدادوا كُفرًا لَن تُقبَلَ تَوبَتُهُم وَأُولٰئِكَ هُمُ الضّالّونَ
سورہ آل عمران آیت 90
جن لوگوں نے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا اور پھر کفر میں بڑھتے ہی چلے گئے ان کی توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی اور وہ حقیقی طور پر گمراہ ہیں۔
بے شک خداوندعالم کے وعدے کے مطابق قافلہ انسانی، اسلام کی روز افزوں ترقی سے الھی اقدار کی حاکمیت مطلق کی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ علامہ طباطبائی تفسیر المیزان میں فرماتے ہیں۔
احوال کائنات میں گہری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ انسان کائنات کا جزء ہونے کی حیثیت سے اپنے ہدف غائی یعنی کمال کی منزل حاصل کرکے رہے گا اور یہ منزل دنیا پر اسلام کی حکمرانی اور اسلام کے ہاتھوں میں انسانی قافلے کی باگ ڈور آنے سے ہی حاصل ہے۔ خداوند کریم نے قرآن میں یہ وعدہ فرمایا ہے المیزان ج 4 ص 100۔
اگر ھم پیامبر اکرم کی سیرت کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ اس وقت کے کافر اور سخت مخالفین بھی آپ کو امین و صادق مانتے تھے۔
سیرت طیبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں فردی اور اجتماعی زندگی کے تمام امور میں ایسی تعلیمات ملتی ہیں جو دینی اور قرآنی معاشرے میں امربمعروف و نہی از منکر کو بامعنی بنادیتی ہیں۔ برے لوگوں سے قطع تعلق اور ان کے ساتھ دوستی سے منع کرنا، ظالموں کا بائیکاٹ اور ان کے ساتھ تعاون کی حرمت ، قتل عام کی مخالفت، دشمنانِ دین، انبیاء و اولیاء علیھم السلام کے چہروں کو مخدوش کرنے کے لئے مختلف حربوں کا استعمال کرتے ہیں اور ہمیشہ ان کی کردار کشی کے درپے رہتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے عظیم المرتبت پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کو مجنون، جادوگر، شاعر، کاہن، خوش فہم،اور گمراہ وغیرہ کہا ۔ عصر حاضر میں یہی کام صہیونزم اور اس کے ہم فکروں کے ذریعہ انجام پارہا ہے۔
خواہ کتاب ''آیات شیطانی'' ہو یا بنگلادیشی گستاخ خاتون کے نوشتے، ترکی کا روشن خیال شخص ہو یا پھر ''ڈنمارکی خاکہ'' اور آج کل کا گستاخ وسیم رشدی۔
یہ تمام گستاخیاں اور توہین رسالت مسلمانوں کی آنکھوں کے سامنے ہوئیں جس سے ہر خاص و عام حیرت زدہ رہ گیا۔اور رنجیدہ دیکھائی دیا۔ ہر ایک انصاف پسند حق طلب انسان کی زبان پر بس ایک ہی جملہ ہے جو ہونا ہی چاہے شیطان کا بائیکاٹ کیا جائے اور حکومت سے درخواست کی جائے کہ گستاخ قرآن کریم و رسول اکرم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ جس نے تمام عالم انسانیت کے دلوں کو مجرو اور رنجیدہ کیا ۔
لیکن قرآن کریم اور تاریخ اسلام کے مطالعہ سے یہ بات بخوبی واضح ہوجاتی ہے کہ اس طرح کی حرکتیں نئی نہیں بلکہ آغازِ بعثت سے لیکر رحلت پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) تک دشمنوں نے شخصیتِ سرکار ختمی مرتبت(صلی الله علیه و آله وسلم) کی تخریب کے لئے اس حربہ کو اپنایا ۔
لیکن خود ذلیل اور خار ہوکر اس دنیا سے چلے گے اور تا روز قیامت لعنت کے مستحق ہوگے ۔دین اسلام روز با روز عالم گیر ہوتا رہا اور تا قیامت ہوتا رہے گا۔
امین و صادق و اصدق قرآن بولتا ہے
مدح رسول میں سارا جھان بولتا ہے
ذلیل شخص ہے ،اس سے یہ بات ثابت ہے
خلاف ذات پیامبر زبان کھولتا ہے
ہم اراکین الجواد فاونڈیشن اور علماء و طلاب ہندوستان مقیم مشہد مقدس اس مرتد وسیم رشدی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بد امنی پھیلانے والے افراد کو سخت سے سخت قانونی سزا دے۔